ترک سیریز ارطغرل غازی کے بارے میں دلچسپ حقائق

0
49

ترک ڈرامہ انڈسٹری حیرت انگیز کہانیوں ، پلاٹوں ، اسکرین پلے ، اور مختلف کرداروں ااور اداکاروں کی چمک سے دنیا کو ہمیشہ متاثر کیا ہت ۔ان ڈراموں کے بارے میں خاص بات یہ ہے کہ وہ مختلف ممالک میں درآمد کی جارہی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہ صنعت انھیں بہت زیادہ آمدنی دے رہی ہے۔

باغی ٹی وی : تُرک شوبز انڈسٹری کا اس لیول پر پہنچنا ترک حکومت کی مدد کے بغیر ممکن ہی نہیں تھا اب وہ اس سے اچھی آمدنی حاصل کررہے ہیں۔

تُرک اداکار حیرت انگیز ہیں اور کہانیاں اس سے بھی زیادہ متاثر کن ہیں کہ صرف ایک بار جب آپ کو ان کی سیریز کا کوئی بھی واقعہ دیکھنے کا موقع مل جاتا ہے ، تو یہ آپ کو آخری قسط تک لے جاتا ہے۔

گزشتہ سال دسمبر 2019 میں پی ٹی وی نے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کے بعد مسلمانوں کی فتوحات کی کہانی پر مبنی شہرہ آفاق ترکش ڈرامے دیریلیش ارطغرل کی اردو ڈبنگ کا آغاز کیا تھا۔

دنیا کے متعدد ممالک میں نشر ہونے کے بعد اب یہ پاکستان ٹیلی ویژن پریکم رمضان سے پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر نشر کیا جارہا ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بتایا گیا تھا کہ پی ٹی وی نے معروف ڈرامے دیریلیش ارطغرل کے اردو ترجمے کے بعد ایک اعلی مہارتی ٹیم کے ساتھ اس کی ڈبنگ شروع کی اور اسے پی ٹی وی پر نشر کرنا شروع کر دیا جس کے نشر ہوتے ہی اس ترک ڈرامے نے کئی ریکارڈ بنا ڈالے۔

ان سیریز میں تیرھویں صدی کے مسلمانوں کے اقدار کودکھایا گیا ہے اور اسلامی اقدار کو اس انداز میں پیش کیا گیا ہے کہ ہر مسلمان اس سیریز کا دیوانہ ہےاس ڈرامے کو جو مقبولیت پاکستان میں حاصل ہوئی ہے وہ آج تک کسی بھی تُرک ڈرامے کو نہیں ملی اس ڈرامے نے پاکستانیوں کو اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے-

ارطغرل غازی کے مندرجہ ذیل دلچسپ حقائق درج ذیل ہیں جن سے آپ شاید ناواقف ہیں اگر آپ نے ڈرامہ نہیں دیکھا تو ڈرامہ دیکھنے سے

سلطنت عثمانیہ:
دیرلیس ارطغرل کی کہانی کا سلسلہ سلطنت عثمانیہ کے عہد عثمانی سلطنت عہد سلطنت اور بالآخر خلافت کے قیام کے تاریخی بیانات پر مبنی ہے یہ ارطغرل کے کردار کے گرد گھومتا ہے ، جو عثمان کے والد ہیں ، خلافت عثمانیہ کے تخلیق کار اور یہ کہانی ارطغرل کی جدوجہد کا ثبوت دیتی ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ سیزن ون میں اپنے والد سلیمان شاہ کی بااثر رہنمائی کے تحت ایک نوجوان سے اس سیزن میں نشر ہونے والے 5 سیزنز کے عظیم رہنما کی طرح ابھرتا ہے۔

ترک آرکائیوز:
انجین التان دزیان کے مطابق جو دراصل ارطغرل کا کردار ادا کرنے والے اداکار ہیں ، ارطغرل کے بولنے والے تاریخی نسخوں میں صرف 7 صفحات کے ذرائع شامل ہیں۔یہ ذرائع ترک آرکائیوز میں ، ابن عربی کی تاریخ میں ، ٹیمپلرس کے بارے میں مغربی دستاویزات میں ، بازنطین کی ٹائم لائنز میں محفوظ ہیں۔

عثمان کی پیدائش:
اس سیریز میں ارطغرل کے مقابل مرکزی کردار حلیمہ سلطان نے ، تاریخی جائزہ کے مطابق 67 سال کی عمر میں عثمان کو جنم دیا تھا جو ولادت کے لئے ایک معجزاتی دور ہے تاہم ، سیریز میں ، اس نے بہت پہلے اسے جنم دیا تھا جو تاریخی حقائق کے مطابق نہیں ہے۔

لیکن اس سلسلے نے ناظرین کو دیرلیس ارطغرل کی تاریخ کا جائزہ لینے کے لئے تیار کیا ہے تاکہ وہ اصل حقائق اور سیریز میں پیش کی گئی حقیقت کے درمیان فرق کرسکیں۔

فلم بندی:
سیریز میں جہاں یہ سلسلہ بنایا گیا تھا اس میں دکھائے گئے مقامات دیکھنے والوں کو مسمرائڈ کر دیتے ہیں اس سلسلے میں جاننے والی دلچسپ بات یہ ہے کہ سیریز کے ابتدائی دو سیزن استنبول کے ریوا اور بیکوز علاقوں میں فلمائے گئے تھے جبکہ تیسرے سیزن کی شوٹنگ نیویسیر میں ایک نئی سیٹنگ میں ہوئی۔

تخلیق کار:
یہ سیریز مہمت بوزدا نے تشکیل اور پروڈیوس کی ہے اور اس کی ہدایتکاری میٹن گونے نے کی ہے۔ تھیم میوزک الپے گوکٹکن نے لکھا ہے۔ واقعی انہوں نے ایک حیرت انگیز کام کیا ہے کیونکہ یہ میوزک پوری دنیا کے سامعین کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے-

ایک اور اہم بات یہ ہے کہ انہوں نے اسلامی تاریخ کی عکاسی کرنے والی ایک سیریز پر اتنا عمدہ کام کیا ہے جو اسے دنیا کے تمام مسلمانوں کے لئے سدا بہار منصوبہ بنا رہا ہے۔

کوریوگرافی:
کوریوگرافی کمپنی ، نماد کوریوگراف کی خدمات حاصل کی گئیں خانہ بدوش بھی ایکسپینڈیبل 2 ، 47 رونن ، اور کانن دی باربیرین جیسی فلموں میں کوریوگرافی کے فرائض سر انجام دے چُکے ہیں دیرلیس میں اداکاروں ، گھوڑوں کے ساتھ ساتھ دیگر مناظر کے لئے بھی خصوصی طور پر کوریوگراف ترتیب دی گئی تھی۔

چڑیا گھر:
اس کہانی کی شوٹنگ میں اسلامی تاریخ کو پیش کرنا تھا اس لئے معلومات کے مطابق ، 25 گھوڑوں کو سیٹ کے لئے استعمال کیا گیا تھا ، اور ان گھوڑوں کی دیکھ بھال ایک ویٹرنریرین نے کیا تھا ایک چھوٹا چڑیا گھر کے مترادف ایک خاص علاقہ بھی تھا جو اس شو میں پیش آنے والے تمام جانوروں کے لئے قائم کیا گیا تھا۔ ان میں بکرے ، بھیڑ ، نائٹنگیل ، پارٹریجز وغیرہ شامل تھے۔

اداکار منیب بٹ نے ارطغرل غازی کو ایک زبردست تُرک سیریز قرار دیا

ارطغرل کے اسلام پر سوال اٹھانے والے پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر کی تحقیق کا جواب ، شاہ رخ خان

ارطغرل غازی تُرکی کی طرف سے پاکستان کے لئے تحفہ ہے ڈاکٹر شہباز گل

Leave a reply