یورپ آگ سے کھیلنے کی ہمت نہیں رکھتا: ایران
تہران :ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سپاہ پاسداران اسلامی انقلاب ایک حکومتی ادارہ ہے اس لیے اس کے خلاف کسی بھی ممکنہ اقدام پر تہران کا ردعمل بہت سخت ہوگا۔
ایران میں زلزلے سے 2 اموات،500 افراد زخمی
اطلاعات کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے یورپی پابندیوں کی فہرست میں شامل کئے جانے والے چار اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے سپاہ پاسدران کے خلاف حالیہ اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایرانی فورس کو بلیک لسٹ کرنے پر دستخط کرنے والے صحیح طور پر ایرانی عوام کے احساسات و جذبات اور حتی ایرانی تارکین وطن کو بھی نہیں سمجھتے ۔
حب : تھانیدار نے منشیات فروشوں،سمگلروں ،ایرانی ڈیزل سپلائی کرنے والے ٹینکروں سے…
امیرعبدااللہیان نے کہا کہ ایرانی وزارت خارجہ نے یورپی یونین کو خبردار کیا تھا کہ اگر سپاہ پاسداران کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی تو اسلامی جمہوریہ ایران کا رد عمل انتہائی سخت ہوگا۔
برطانوی صحافی اور سیاسی شخصیات ایرانی اور روسی ہیکرز کے نشانے پر
ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ یورپی اپنے حالات اور کمزوریوں سے واقف ہیں۔ چنانچہ جب یورپی پارلیمنٹ نے سپاہ پاسداران کو دہشت گرد گروپ کے طور پر بلیک لسٹ کرنے کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، یورپی یونین نے بہت زیادہ بحث کی اور اس نتیجے پر پہنچ گئی کہ وہ آگ سے نہیں کھیل سکتی، اس طرح، انہوں نے ایک اور قدم اٹھایا جو کہ چار ایرانی نمائندے سمیت کچھ ایرانی افراد پر پابندیاں عائد کرنا ہے۔واضح رہے کہ یورپی یونین نے 23 جنوری کو ایران کی 37 اہم شخصیات اور اداروں پر پابندی عائد کی۔