خضدار میں زیرو پوائنٹ کے قریب دھماکے سے بس میں سوار 3بچوں سمیت 5 افراد شہید ہو گئےہیں
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ایک اور بزدلانہ اور بھیانک حملے میں جس کی منصوبہ بندی بھارت کی دہشت گرد ریاست نے کی تھی اور بلوچستان میں اس کے پراکسیوں نے اسے انجام دیا تھا، آج خضدار میں اسکول جانے والے معصوم بچوں کی بس کو نشانہ بنایا گیا میدان جنگ میں بری طرح ناکام ہونے کے بعد ان گھناؤنی اور بزدلانہ کارروائیوں کے ذریعے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی اور بدامنی پھیلانے کے لیے بھارتی پراکسیوں نے میدان مار لیا ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق تین معصوم بچے اور دو بالغ افراد شہید ہوئے اور متعدد بچے زخمی ہوئے ہیں آپریشن بنیان المر صوص میں ناکام ہونے کے بعد، ان بھارتی دہشت گرد پراکسیوں کو بھارت کی طرف سے پاکستان میں معصوم بچوں اور شہریوں جیسے نرم اہداف کے خلاف دہشت گردی کو ہوا دینے کے لیے ریاستی آلہ کار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
بھارتی سیاسی حکومت کی طرف سے ریاستی پالیسی کے طور پر دہشت گردی کا استعمال نفرت انگیز اور ان کی پست اخلاقی اور بنیادی انسانی اصولوں کو نظر انداز کرنے کا عکاس ہے اس بزدلانہ بھارتی اسپانسرڈ حملے کے منصوبہ سازوں، حوصلہ افزائی کرنے والوں اور انجام دینے والوں کو پکڑ کر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا۔
پاکستان کی مسلح افواج بہادر پاکستانی قوم کی حمایت کے ساتھ، اپنے تمام مظاہر میں پاکستان سے بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے متحد ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی خضدار میں اسکول بس پر دہشتگرد حملے کی شدید مذمت
وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع خضدار میں اسکول بس پر دہشتگردوں کے بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت سوز اور تعلیم دشمن کارروائی قرار دیا ہے۔ وزیراعظم نے اپنے بیان میں شہداء کے اہل خانہ سے دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ نہ صرف پاکستان کے مستقبل، بلکہ تعلیم، امن اور ترقی پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے ان دہشتگردوں نے اسکول بس کو نشانہ بنا کر درندگی کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ "بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کا یہ سفاکانہ اقدام اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وہ بلوچستان میں تعلیم کے فروغ اور امن کے قیام سے خائف ہیں۔ معصوم بچوں پر حملہ ان کی گھناؤنی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔”
انہوں نے متاثرہ بچوں کے والدین کے ساتھ مکمل ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم اس کربناک سانحے پر غم زدہ ہے اور لواحقین کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو ترجیحی بنیادوں پر فوری اور بہترین طبی امداد فراہم کی جائے۔وزیراعظم نے دہشتگردی میں ملوث عناصر کی فوری نشاندہی اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے مؤثر اقدامات کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ "ان سفاک دہشتگردوں کو ان کے انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔ ریاست پاکستان کسی صورت ایسے بزدلانہ حملوں کو برداشت نہیں کرے گی۔”انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت پاکستان اور سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے متحد اور پرعزم ہیں۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ بلوچستان کے امن کو خراب کرنے کے بھارتی ایجنڈے کو ناکام بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔وزیراعظم نے اس موقع پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ وہ حملے کے ذمہ داران کو فوری طور پر گرفتار کریں اور ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کو یقینی بنائیں تاکہ آئندہ کوئی بھی دشمن قوت بچوں، تعلیمی اداروں یا پاکستان کے مستقبل کو نشانہ نہ بنا سکے۔
ادھروزیر داخلہ محسن نقوی نے خضدار دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں، ہماری ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں-