توشہ خانہ کیس کا فیصلہ ناانصافی نہیں ظلم ہے، اپیل کرینگے، بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا
احتساب عدالت کی جانب سے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا سنائے جانے کے بعد تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کا توشہ خانہ کیس کیساتھ کوئی تعلق نہیں،توشہ خانہ کیس کا فیصلہ ناانصافی نہیں ، ظلم ہے، اپیل دائر کرینگے
بیرسٹرگوہر علی خان کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت نے 99سے لیکر آج تک کبھی کوئی ایسا فیصلہ نہیں دیا،نیب ایک طرف ایک پارٹی کے لیڈر کیخلاف سب کیسز ختم کررہی ہے اور دوسری طرف مکمل قوت کیساتھ عدالتوں کو استعمال کرتے ہوئے ایک لیڈر کو خوش کرنے کیلئے اس طرح کی سزائیں دلوائی جارہی ہیں، گزشتہ روز بھی جج صاحب جو بیان لکھوا رہے تھے ، صرف بیوی کا بیان ہورہا تھا، چھوٹا سا بیان لکھوانے کیلئے جج صاحب 5مرتبہ اٹھے اور بیٹھے ہیں،جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عدلیہ پر کتنا دباؤ ہے،اگر اسی طرح کے فیصلے دینے ہیں تو میرا خیال ہے کہ لوگ حق بجانب ہونگے کہ وہ کہیں کہ عدلیہ کی رینکنگ 130پر نہیں بلکہ 260پر ہونا چاہئے ،ہمیں حق دفاع نہیں دیا گیا،کراس ایگزامی نیشن کی اجازت نہیں دی گئی،342کا بیان نہیں لکھوانے دیا گیا،گواہ کو پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، ملزمہ کی غیر موجودگی میں سزا سنائی گئی
عمران خان کو سزا، علیمہ خان وکلا پر پھٹ پڑیں ، وکلا سے جواب مانگ لیا
دوسری جانب بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وکلاء ہمیں جواب دیں انہوں نے کہا تھا بار کونسلز اور ایسوسی ایشنز ہمارے کھڑی ہونگی۔پہلے تو لائرز ہمیں بتائیں کہ یہ ججز کو انہی سے اٹھ کر بنائے جاتے ہیں تو انکو کیوں نہیں دیکھا جاتا،انہوں نے کیوں نہیں دیکھا کہ ہمیں انصاف دلا سکیں گے کہ نہیں، بانی پی ٹی آئی نے پورے سسٹم کو ایکسپوز کیا ہے،وکلاء ہمیں جواب دیں یہ کس قسم کے ججز آئے ہیں۔ہم نے سمجھا تھا بار کونسلز اور وکلاء تنظیمیں ان سب معاملات پر نظر رکھتے ہیں،کوئی کیوں نہیں بول رہا سب اپنی اپنی الیکشن کیمپین کررہے ہیں۔اس نظام کو اگر ہم نے قبول نہیں کرنا، اپنی اگلی نسلوں کیلئے 8فروری کو100فیصد لوگ اپنا ووٹ جا کر ڈالیں.
ریاستی اداروں پر حملہ کرنے والوں کی یہی سزا ہے،جادو اور تعویذوالے بھی اپنے انجام کو پہنچے،انیق ناجی
سینئر تجزیہ کار انیق ناجی نے عمران خان و بشریٰ بی بی کو سزا کے فیصلے پر کہا کہ ریاستی اداروں پر حملہ کرنے والوں کی یہی سزا ہے،جادو اور تعویذوالے بھی اپنے انجام کو پہنچے،اسکے علاوہ کیا کہا جا سکتا ہے کہ آدمی جب ہواؤں میں اڑ رہا ہوتا ہے تو اپنے انجام سے بے خبر ہوتا ہے، بشریٰ بی بی کو حوالے حکومتی پارٹی معاملات دے دیئے گئے تھے، اسکا نتیجہ نکلا، بانی پی ٹی آئی بھی لپیٹ میں آئے، پی ٹی آئی کے لوگ بھی گواہی دیتے آئے کہ یہ عمران خان کا نہیں بشری بی بی کا معاملہ تھا،بانی پی ٹی آئی کو مروانے والوں میں خوشامدی شامل ہیں ،الیکشن سے چند دن قبل سخت ترین سزائیں ان تمام جھوٹے دعووں کا ردعمل ہے جو سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ کرتے رہے کہ جیل میں اعلیٰ شخصیت ملنے گئی ،آج بتائیں پھر سزا ئیں کیسے ہو گئیں،فیصلوں سے تحریک انصاف کے کارکنان کا مورال ڈاؤن ہوا ہے، یہ جھوٹ بولتے رہے، جھوٹا پروپیگنڈہ کرتے رہے، ریاست کے اداروں کو مسلسل چیلنج کرتے رہے، انکے ساتھ جتنی نرمی برتی گئی اتنی کسی کے ساتھ نہیں برتی گئی، یہ اسٹیبلشمنٹ کو مداخلت کی دعوت دیتے رہے اور پھر انتقام لینے پر تل گئے، یہ مستقل لوگوں کو گمراہ کرتے رہے، جھوٹ بولتے رہے.قانونی معاملات آگے چلتے رہیں گے، اپیل ہو گی، جو سزا الیکشن سے چند دن قبل سنا دی گئی یہ بتایا گیا ہے کہ عمران خان کا الیکشن اور دور دور تک سیاست میں کوئی کردار نہیں ہے.
بانی پی ٹی آئی کی سزائیں فوری ہائیکورٹ سے معطل ہونی ہیں،اعتزاز احسن
پیپلز پارٹی کے رہنما، ممتاز قانوندان اعتراز احسن نے لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی سزائیں فوری ہائیکورٹ سے معطل ہونی ہیں ،سزائیں دیتے وقت ملزم کو دفاع کا حق نہیں دیا گیا ،پراسکیوشن کے وکلاء کو ملزم کا وکیل مقرر کروایا گیا،ملزم کا 342 کا بیان بغیر لیے سزا ہوئی،سائفر کیس میں ملزم کے گواہوں کو نہیں بلوایا گیا،سائفر میں بانی پی ٹی آئی کے 342 کے بیان پر انکے دستخط ہی نہیں ہیں،بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا پر جگ ہنسائی ہوگی،ملزمان کو بغیر موقع دیئے سزا دی جاتی ہے،اس سزا کے ملکی معشیت پر برے اثرات پڑیں گے، آٹھ فروری سے پہلے اپیلوں کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے،
اپنے ورکرز سے کہتا ہوں آپ نے کھڑے رہنا ہے گھبرانا نہیں ہے،اسد قیصر
سابق سپیکر قومی اسمبلی، رہنما تحریک انصاف اسد قیصر کا کہنا ہے کہ آج عمران خان اور انکی اہلیہ کے خلاف ایک اور کیس میں فیصلہ سنا دیا گیا ،ہمیں پہلے سے پتہ تھا کہ کیسے فیصلے آنے ہیں،یہ جو کچھ عدالتوں میں ہو رہا ہے یہ انصاف کا قتل ہے،تمام قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا عمران خان کے وکلا کا انتظار نہیں کیا گیا، توشہ خانہ سے سب سے زیادہ تحائف تو نواز شریف اور آصف زرداری نے لئے ہیں ، یہ صرف اس لئے ہو رہا ہے کہ 8 فروری الیکشن سے پہلے پی ٹی آیی ورکرز کو مایوس کیا جائے، اپنے ورکرز سے کہتا ہوں آپ نے کھڑے رہنا ہے گھبرانا نہیں ہے، یہ ایک لمبی جنگ ہے اس ملک کے نظام کو بدلنے کیلئے ہمیں اپنی جدوجہد جاری رکھنی ہوگی،
توشہ خانہ کیس کا ٹرائل 28 دن میں مکمل ،پاکستان میں کتنے ٹرائل ایسے ہوئے؟ بیرسٹر علی ظفر
عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی ازخود گرفتاری کیلئے چلی گئیں تا کہ ایک باعزت طریقے سے یہ معاملہ نمٹایا جائے، توشہ خانہ کیس شروع 9 جنوری کو ہوا اور 31 جنوری کو فیصلہ سنا دیا گیا ، 28 دنوں میں ٹرائل مکمل کر لیا گیا، ٹرائل پانچ، پانچ ، چھ، چھ سال چلتے ہیں اُسے کہتے ہیں ڈیلے، ہمیں جرح کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، ہم نے درخواست دی لیکن صبح صبح فیصلہ سنا دیا گیا،عمران خان، بشریٰ کے وکیلوں کو جرح اور گواہ پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، بیان قلمبند کیا جاتا ہے تا ہم کل شام تک قلمبند نہیں ہوا تھا، صبح بھی نہیں دیئے گئے، اسکے بغیر فیصلہ سنا دیا گیا،پہلے کیس میں بھی یہی ہوا، اب ہم درخواست دے رہے ہیں کہ فیصلے کی کاپی دی جائے، پھر ہم اسکے خلاف اپیل دائر کریں گے، کوئی شک نہیں بہت جلد سزا معطل ہو جائے گی،توشہ خانہ کیس میںوکیل نہیں بدلے گئے ،وکلا کو بدلنے کی بات درست نہیں، جو وکیل شروع سے تھے وہی وکیل تھے،28 دن میں ٹرائل کتنے ٹرائل ایسے پاکستان میں مکمل ہوئے،بشریٰ بی بی جلد باہر آ جائیں گی.
بشریٰ بی بی نے خود گرفتاری دے کر تاریخ رقم کر دی، بابر اعوان
پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ہمیں کہا ہوا ہے کہ الیکشن کروائیں، تحریک انصاف نطریاتی پارٹی ہے،ہم ابھی اپنے سیکرٹریٹ میں جائیں گے،ہمیں کیوں روکا جا رہا ہے، ہم آپ کی بات پر عمل درامد کرنے آئے ہیں، تو ہمیں کیوں روکا جا رہا ہے، رولز میں لکھا ہوا ہے کہ ہم الیکشن کروا سکتے ہیں، راستہ جو روکا جا رہا اس کا مقصد نہیں سمجھ میں آرہا ہے، جو بانی پی ٹی ائی کو ایک کے بعد ایک کیس میں سزا سنائی جا رہی ہے وہ سمجھ سے باہر ہے، آج بی بی نے تاریخ قائم کر دی ہے خود گرفتاری دے کے،پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی خاتون نے جا کے گرفتاری دی ہو،
واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال کی سزا سنا دی گئی.احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا سنائی،توشہ خانہ کیس میں عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کو 787 ملین جرمانہ بھی کیا،عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عوامی عہدے کیلئے10 سال کیلئے نااہل کردیا.عدالت نے بشری بی بی کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا.جس وقت فیصلہ سنایا گیا بشریٰ بی بی عدالت میں موجود نہیں تھی،
قبل ازیں گزشتہ روز سائفر کیس کی خصوصی عدالت نے کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال قید با مشقت کی سزا سنادی،خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سزا سنائی۔
سائفر کیس، آج مایوسی ہوئی، عدالت کو کہا فیصلے کو منوائیں، وکیل عمران خان
سائفر کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم امتناع،اڈیالہ جیل میں سماعت ملتوی
سائفر کیس، شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد
اسلام آباد ہائیکورٹ کا سائفر کیس کی سماعت روکنے کا حکم
سائفر کی ماسٹر کاپی وزارت خارجہ کے پاس موجود ہے،اعظم خان کا بیان