سائفر کیس، فیصلے کی تصدیق شدہ کاپی کے حصول کیلئے درخواست دائر
عمران خان نے سائفر کیس کے فیصلے کی تصدیق شدہ کاپی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا
بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر علی ظفر کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سائفر کیس کا ٹرائل قانونی تقاضوں کے برخلاف چلایا گیا، سائفر کیس کے ٹرائل میں قانونی نقائص موجود ہیں، ٹرائل میں ملزمان کے وکلاء کو استغاثہ کے گواہان پر جرح نہیں کرنے دی گئی، عدالت نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ367 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فیصلہ سنا دیا،درخواست میں استدعا کی گئی کہ خصوصی عدالت کو تمام شہادتیں، عبوری اور حتمی حکم ناموں کی نقول دینے کا حکم دیا جائے،عمران خان کی درخواست میں نیب اور ریاست کو فریق بنایا گیا ہے،
عمران خان کو سائفر کیس میں مجموعی طور پر 24 سال قید کی سزا سنائی گئی، ان کو چار دفعات کے تحت الگ 10، 2، 2، اور 10 سال قید کی سزائیں سنائی گئیں،تاہم عمران خان کی چاروں سزائیں ایک ساتھ شروع ہوں گی،
واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال کی سزا سنا دی گئی.احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا سنائی،توشہ خانہ کیس میں عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کو 787 ملین جرمانہ بھی کیا،عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عوامی عہدے کیلئے10 سال کیلئے نااہل کردیا.عدالت نے بشری بی بی کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا.جس وقت فیصلہ سنایا گیا بشریٰ بی بی عدالت میں موجود نہیں تھی،
قبل ازیں گزشتہ روز سائفر کیس کی خصوصی عدالت نے کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال قید با مشقت کی سزا سنادی،خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سزا سنائی۔
سائفر کیس، آج مایوسی ہوئی، عدالت کو کہا فیصلے کو منوائیں، وکیل عمران خان
سائفر کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم امتناع،اڈیالہ جیل میں سماعت ملتوی
سائفر کیس، شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد
اسلام آباد ہائیکورٹ کا سائفر کیس کی سماعت روکنے کا حکم
سائفر کی ماسٹر کاپی وزارت خارجہ کے پاس موجود ہے،اعظم خان کا بیان
عمران خان اور جیل سپرنٹنڈنٹ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ