فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے جدوجہد جاری رہے گی، مولانا فضل الرحمن

1 مہینہ قبل
تحریر کَردَہ

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے ، سیاسی یا معاشی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کرنے والوں کی ٹانگیں توڑ دی جائیں گی۔

باغی ٹی وی کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نےکراچی میں شاہراہ قائدین پر جمعیت علمائے اسلام کے تحت اسرائیل مردہ باد ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ ملین مارچ سے جمعیت علمائے اسلام سندھ کے امیر سائیں عبدالقیوم ہالیجوی ، جنرل سیکرٹری مولانا راشد محمود سومرو ، مرکزی رہنما انجینئر ضیاء الرحمن ، قاری محمد عثمان ، مولانا عبدالکریم عابد ، عبدالرزاق ، حاجی عبدالمالک تالپور ،مولانا سمیع الحق سواتی ، مولانا نور الحق اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ مولانا فضل الرحمن کے اسٹیج پر ان کا فقیدالمثال استقبال کیا گیا ۔ شرکاء نے ہاتھوں میں فلسطین کے پرچم اٹھا رکھے تھے ۔ شرکاء نے اسرائیل مردہ باد اور فلسطین کی حمایت میں نعرے لگائے ۔ ملین مارچ سے خطاب کے لیے بڑا اسٹیج تیار کیا گیا تھا ۔ جلسہ گاہ میں مولانا فضل الرحمن کو فلسطینی پرچم پہنایا گیا ۔

مولانا فضل الرحمن نے ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اجتماع نے اہل عرب اور غزہ کو حوصلہ دیا ہے ۔ فلسطینی عوام تنہا نہیں ہیں ۔ ہم خون کے آخری قطرے تک ان کے ساتھ ہیں ۔ مسلمان حکمران اپنی غیرت کا مظاہرہ کریں اور فلسطینیوں کی مدد کریں ۔ آج ایک ملین کراچی کی عوام آپ کو بیدار کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ آپ اپنا فرض پورا کرکے غزہ کی مدد کریں ۔ 60 ہزار سے زائد مردوں ، 55بچوں اور 20 ہزار خواتین کی شہادت ہوئی ہے ۔ لیکن اسلامی ممالک کے حکمران امریکہ کے پٹھو بن چکے ہیں ۔ وہ اسرائیل کی غلامی کر رہے ہیں ۔ آج سب کو اٹھ کھڑا ہونا ہو گا اور اسرائیل کی جارحیت کو روکنا ہو گا ۔ اسرائیل کوئی ملک نہیں ۔ اس نے فلسطین پر قبضہ کیا ہوا ہے ۔ 77 سال ہو گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج دنیا کی معیشت تبدیل ہو رہی ہے ۔ ایشیا ء کی معیشت پر قبضہ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے ۔ یہاں کی معدنیات اور قدرتی وسائل پر ان کی نظریں ہیں ۔ انشاء اللہ جلد عالمی معیشت ایشیاء کے ہاتھ میں آئے گی اور امریکا اسی پر پریشان ہے ۔ ہم امریکا کو پیغام دیتے ہیں کہ وہ عرب دنیا میں مداخلت بند کرے اور مسلمانوں کا خون نہ بہائے ۔ افغانستان امریکا کے لیے ایک سبق ہے ۔ ایسا نہ ہو کہ امریکا اپنی دفاعی قوت اور اہمیت کھو بیٹھے ۔ آج یہاں پر بیٹھے لاکھوں لوگوں نے فلسطینیوں کے موقف کی حمایت کی ہے ۔ اسرائیل کے حوالے سے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور قیام پاکستان کا واضح موقف ہے کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور کسی کو اس موقف سے روح گردانی کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ علمائے کرام نے مجلس اتحاد امت کے پلیٹ فارم سے جو جہاد کا فتویٰ دیا ہے ، ہم سب اس کی تائید کرتے ہیں ۔ اسرائیلی وزیر اعظم کو عالمی عدالت انصاف نے جنگی مجرم قرار دیا ہے ، اس کو پھانسی دی جائے ۔ غزہ کے مسلمانوں کی اخلاقی ، سفارتی اور ہر طرح کی امداد ہم سب پر فرض ہے ۔

جے یو آئی سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ عالمی قوتیں ایک ایسے عمل میں اسرائیل کو حمایت اور تائید دے رہے ہیں ، جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے ۔ ایک صدی پہلے تک کرہ ارض پر اسرائیل نام کی کوئی ریاست نہیں تھی ۔ جنگ عظیم دوئم کے بعد اسرائیل کو مسلط کیا گیا ہے ۔ لیگ آف نیشن نے یہاں ان کو بسانے کی تجویز دی تھی ۔ اس میں طے یہ ہوا تھا کہ کسی کو یہاں پر آباد نہیں کیا جائے گا ۔ فلسطینیوں پر اپنی سرزمین بیچنے کا الزام بے بنیاد ہے ۔ برطانیہ نے ایک سازش کے تحت فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ کرایا ۔برطانیہ کی عادت ہے کہ وہ دنیا میں تنازعات چھوڑ دیتا ہے ۔ برصغیر سے چلا گیا اور کشمیر کا تنازع چھوڑ گیا ۔ یہ عادت اس لیے تاکہ لوگ لڑتے رہیں ۔ جب بہت سی ریاستیں وجود میں آئیں تو برطانیہ نے عرب دنیا میں اسرائیل کا تنازعہ چھوڑ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور افغانستان میں لوگوں کے شرعی قصاص پر بھی اعتراضات اٹھائے جاتے ہیں ۔ مگر 60 ہزار سے زائد انسانوں کو شہید ، ایک لاکھ سے زائد زخمی اور لاکھوں کو بے گھر کرنے پر سب خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔ پورے غزہ کو صفہ ہستی سے مٹایا گیا ۔ امریکا کے ہاتھوں سے انسانی خون ٹپک رہا ہے ۔ اسے اب قیادت کا کوئی حق حاصل نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی نے پورے ملک میں فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کیا ہے ۔ ہمیں اسرائیل کی سازش کو سمجھنا چاہئے ۔ جب قرار داد پاکستان لائی گئی تو قائد اعظم نے اس قرار داد میں اس بات کو حصہ بنایا کہ یہودی ریاست ناقابل تسلیم ہے ۔ اسرائیل کا پاکستان کے حوالے سے نظریہ غیر مبہم رہا ہے ۔اس کے باوجود اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں مقاصد پاکستان کے خلاف ہیں ۔ پاکستانیوں نے تمہارے اس احتجاج ، نعروں اور اجتماعات سے آج بھی صہیونی قوتیں خوف زدہ ہیں ۔ اسرائیل کے ساتھ سفارتی ، معاشی تعلقات کرنا یا راہ ہموار کرنا آپ کے لیے آسان نہیں ہو گا ۔ پاکستانی حکمرانوں تم اسرائیل کو تسلیم کرا سکو گے اور نا ہی قادیانیوں کو دوبارہ مسلمان تسلیم کرانے پر کامیاب ہوں گے ۔ جس نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی جانب قدم بڑھایا یا کوشش کی اس کی ٹانگیں توڑ دی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ میں مقتدر قوتوں ، سول بیورو کریسی ، جاگیر داروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ یورپ ، امریکا اور اسرائیل کی غلامی سے کام نہیں چلے گا ۔ آپ عوام کے جذبات کا احترام کریں ۔ ہم وہ قوتیں ہیں ، جس نے تمہارے آقاوں کی زبانیں روکیں ۔ تم ہمیں ایوان سے باہر رکھ سکتے ہو لیکن عوام سے دور نہیں کر سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو جنگی مجرم قرار دے چکی ہے ۔ اس کو بھی پھانسی دینا ہو گی ۔ جنگی مجرم کا ساتھ دینے والا بھی جنگی مجرم ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو امریکا اور اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں ، وہ فلسطینیوں کے قاتل ہیں ۔ ہم فلسطینیوں اور حماس کے ساتھ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ تم نے افغانوں اور امارت اسلامیہ کو دہشت گرد کہا اور پھر ان سے معاہدہ کیا اور اب حماس کو دہشت گرد کہہ رہو ۔ اب تمہاری یہ دہری پالیسی نہیں چلے گی ۔ انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے نعروں اور اجتماعات سے کئی اسلامی ممالک جاگ چکے ہیں ۔ ہم اس جدوجہد کو جاری رکھیں گے ۔ تم فلسطینی آبادیوں کو بم مار کر تباہ کر سکتے ہیں ۔ لیکن تم مجاہدین کو ختم نہیں کر سکتے ۔ یہ مجاہدین تمہیں ختم کر دیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام نے اسلامی جارحیت کے خلاف جہاد کا فتویٰ دیا ہے ۔ہم اس کی مکمل تائید کرتے ہیں ۔ اب 27 اپریل مینار پاکستان لاہور میں ” مردہ باد اسرائیل ملین مارچ ” ہو گا ۔ جے یو آئی سندھ کے سیکرٹری جنرل راشد محمود سومرو نے کہا کہ حکومت کو کینال بنانے کا منصوبہ واپس لینا ہو گا ۔ سندھ کے کسانوںکی جنگ لڑیں گے ۔ کراچی میں ٹینکر مافیا کے خلاف آواز بھی جے یو آئی بلند کرے گی ۔ سندھ میں جاگیرداروں کا راج نہیں چلے گا ۔ ہم غزہ کی آواز ہیں ۔ یہ انسانوں کا سمندر ہے ۔ اس کے ذریعہ امریکا اور اسرائیل کو پیغام دے رہے ہیں کہ وہ اب غزہ میں ظلم بند کریں ۔ مولانا فضل الرحمن کے نام پر صہیونیوں پر زلزلہ طاری ہو جاتا ہے ۔ سرحد کھول دیں ہم فلسطینیوں کا تحفظ کریں گے ۔

جے یو آئی کے رہنما مولانا ضیاء الرحمن نے کہاکہ فلسطین کے مسئلے پر امت مسلمہ کے حکمران خاموش ہیں ۔ آج کا یہ مجمع انہیں یہ پیغام دیتا ہے کہ وہ خواب غفلت ختم کر دیں اور مظلوم فلسطینیوںکا ساتھ دیں ۔ جے یو آئی کے رہنما مولانا محمد صالح نے کہا کہ آج کا یہ ملین مارچ عہد کرتا ہے ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چولستان کینال کا منصوبہ ختم کیا جائے ۔ جے یو آئی کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات مولانا سمیع سواتی نے کہا کہ یہ مارچ فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں منعقد کیا گیا ہے ۔ اسرائیلی دہشت گرد نہتے فلسطینیوں کو نشانہ بنا رہا ہے ۔ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے ۔ امت مسلمہ کو اسرائیلی مظالم روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔ جے یو آئی کے رہنما مولانا عبدالکریم عابد نے کہا کہ ہم غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور ان کے لیے ہر ممکن مدد کی کوشش کریں گے ۔

ننکانہ: بیساکھی میلے کی خوشی میں شاندار آتشبازی، فضاء رنگ و نور سے جگمگا اٹھی

آرمی چیف سے امریکی وفد کی ملاقات، آئی ٹی میں تعاون کی یادداشتوں پر دستخط

جماعت اسلامی کی 22 اپریل کو پہیہ جام ہڑتال کی کال

خیبرپختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 6 دہشت گرد ہلاک

Latest from تازہ ترین