فرشتہ قتل کیس میں پولیس نے وزیر اعظم ہاوس سمیت سب کو ایسا دھوکا دیا کہ جان کر ہوں حیران

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کمسن فرشتہ قتل کیس میں پولیس وزیرا عظم ہاوس سمیت سب کے ساتھ ہاتھ کر گئی، ایف آئی آر نہ کاٹنے والے ایس ایچ کو ضمانت کا موقع دیا گیا، ایس ایچ او نے عدالت سے عبوری ضمانت کروا لی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں فرشتہ قتل کیس میں اسلام آباد پولیس نے ایف آئی آر کاٹنے میں تاخیر کرنے پر معطل ایس ایچ او کو مقدمہ کے اندراج کے بعد عبوری ضمانت کو بھر پور موقع دیا گیا ،سابق ایس ایچ او غلام عباس نے عدالت سے عبوری ضمانت کروا لی، اس نے 50ہزارکےمچلکوں کےعوض عبوری ضمانت کرائی،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج زیبا چوہدری نے غلام عباس کی ضمانت منظور کی اور عدالت نےپولیس کو 31 مئی تک سابق ایس ایچ او کو گرفتارکرنے سے روک دیا .
اسلام آباد میں کمسن فرشتہ زیادتی کے بعد قتل
اسلام آباد میں کمسن فرشتہ کا قتل، وفاقی وزیر داخلہ کا نوٹس
فرشتہ زیادتی و قتل کیس، ایس ایچ او کے خلاف بھی مقدمہ درج
فرشتہ قتل کیس، قاتلوں کو گرفتار کر کے چوک میں سزا دی جائے، سراج الحق
معصوم فرشتہ کے قتل پر اسلام آباد میں سول سوسائٹی نے بڑا مطالبہ کر دیا
کمسن فرشتہ زیادتی و قتل کیس، پاک فوج نے اہم اعلان کر دیا
فرشتہ کے پوسٹ مارٹم میں تاخیر پر ذمہ دار ڈاکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
واضح رہے کہ اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد سے 15 مئی کو کمسن فرشتہ لاپتہ ہوئی تھی جسے قتل کر کے جنگل میں پھینک دیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ نعش کو جنگل سے برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کروایا گیا ہے جس میں کمسن فرشتہ کے ساتھ زیادتی کی بھی تصدیق ہوئی ہے. پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر نے کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں.فرشتہ کا تعلق خیبر پختونخواہ کے قبائلی علاقے ضلع مہمند سے تعلق تھا.مقتولہ بچی مقامی سکول میں دوسری جماعت کی طالبہ تھی۔ علی پورفراش کے علاقے میں رہائش پذیر مقتولہ (ف) کے والد نے مقامی پولیس تھانے شہزاد ٹاون میں پانچ روز قبل بچی کی گمشدگی کی شکایت درج کروائی تھی۔ فرشتہ کے والد نے کمسن بیٹی کی لاش کو دھوپ میں رکھ کر احتجاج کیا .گذشتہ دو ماہ کے دوران وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں ایک کمسن بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس سے پہلے بارہ کہو کے علاقے میں ایک دو سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
کمسن فرشتہ کی زیادتی کے بعد سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹویٹر پر #JusticeForFarishta ٹاپ ٹرینڈ رہا. شہریوں نے فرشتہ کے قاتلوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے.
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ معصوم فرشتہ کا ظالمانہ قتل قابل مذمت ہے ،ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے فوج ہر ممکن تعاون کرنے کے لیے تیار ہے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں معاشرتی ناسوروں سے اپنی آنے والی نسلوں کو محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔