یہ بچہ کس کا تھا جومرا نہیں جسے ماردیا گیا:اویس ظہورکی المناک موت پروالدمحترم کا دردناک پیغام

0
42

اس تصویر میں نظر آنے والا لڑکے کا نام اویس ہے ریڑھ کی ہڈی کا آپریش تھا قاہداعظم. انٹرنیشنل ہسپتال کے قصاب ڈاکٹروں کی غفلت سے موت کی وادی میں پہنچ گیا 17 لاکھ کا ٹیکہ لگایا اور ساتھ بونس میں لواحقین کو لاش دے دی آہریش کے دوران خون والی نس کاٹ دی اور 100 بوتلیں خون کی لگی

ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے کر ٹالنا چاہا لیکن بچہ زندہ تھا اور پھر اس بچے کو پمز ہسپتال منتقل کردیا جہاں 8 دن کے بعد وہ فوت ہوگیا مسیحا ہیں یا،ڈاکو ناکام آپریشن کی لاگت 17 لاکھ روپے ان حرام زادوں کو کون پوچھے گا،والدین کے درد کا اندازہ کوئی لگا،سکتا ہے؟

اویس مرحوم کے والد ظہوکہتے ہیں‌ کہ یہ میرا بیٹا تھا جس قصاب نما ڈاکٹروں نے موت کی وادی میں پنچا دیا اپریشن کے کچھ گھنٹے تک تسلیاں دتے رھے کے اپریشن کامیابی سے ھو گیا ھے مگر بعد میں کہا گیا کہ مریض کو ونٹیلیٹر پر شفٹ کر رھے ہیں ہم نے پوچھا وہ کیوں کہنے لگے کہ مریض کی خون والی نس اپنے اپ پھٹ گی ھے حالانک وہ مریض کا کام تمام کر چکے تھے

پھر چار دن کے بعد بولے کہ اپکا مریض چل بسا ھے یہ کہہ کر انھوں نے میرے بیٹے مردا قرار دے کر ڈیتھ سرٹیفکٹ جاری کر دیا اتنی دیر میں ھم نے دیکھا کہ مریض حرکت کر رھا تھا ھم نے کہا یہ ذندہ ھے وہ کہنے لگے کہ یہ اکسیجن ھے جو پانچ منٹ بعد خود ختم ہو جاے ھم نے چار گھنٹے انتظار کیا مگر اکسیجن ختم ھونے کے بجائے میرے بیٹے کی اپنی سانس بغیر اکسیجن کے بحال ھو گی


جب انھوں نے دیکھا کہ اب جان چھڑانی مشکل ھو گی تو ایک برگیڈیر ڈاکٹر جو اپریشن کے پینل کو ھیڈ کر رھا تھا اس نے نہ صرف مشورہ دیا بلکہ پمز اسپتال میں بیڈ کابھی بندوبست کیا پمز کے نیورو سرجن ساجد بھٹی سے ملکر اس کے بعد ظلم کی انتہا یہ کے پمز اسپتال والوں نے بھی ھم سے اپریشن والی جگہ چھپا کر رکھی جہاں قائد اعظم انٹرنیشنل اسپتال والوں نے میرے ذندہ بچے کو مردہ قرار دے کر پوسٹمارٹم واے سٹیل کے موٹے موٹے ٹانکے لگائے ہوئے تھے

پمز کے ڈاکٹرز نے صرف دوسرے اسپتال والوں کی فیور کرتے ہوئے میرے بیٹے کے مرنے کا انتظار کروایا بلاخر اٹھ دن زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے اپنی جان دے قائد اعظم انٹرنیشنل والوں نے سترہ لاکھ کا ٹیکہ اور ساتھ میں بونس کے طور پر بیٹے کی زندگی بھی لے لی میں پورے واثوق سے کہتا ہون کہ میرا بیٹا ڈاکٹروں کی غفلت کی بھنت چڑھ گیا اخر میں عمران خان صاحب سے گزارش کر تا ہون کہ ڈاکٹروں کی صورت مافیا کے خلاف کاروائی کر کے ان درندون کو کیفر کردار تک پنچایا جائے

Leave a reply