فاطمید فاؤنڈیشن؛ امید کی روشن کرن  تحریر: محمد بلال

0
56

 پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں خدمت ِ خلق کے جزبےسے سرشار ایک زندہ قوم بستی ہے۔ اسی جزبہ سے سرشارایک ادارہ فاطمید فاؤنڈیشن ہے جو تھلیسیمیا کے مریضوں کےلیے ایک امید کی روشن کرن ہے۔

ٓآج میرا یہ مضمون لکھنے کا مقصد اس ادارہ کے متنظمین کی حوصلہ افزای کرنا ہے۔

 آئیے، جانتے میں کہ یہ ادارہ کیسے شروع ہوا ہے۔برٹو روڈ، کراچی، پاکستان کے ایک چھوٹے سےکمرے سے شروع ہونے والا یہ سفر آہستہ آہستہ سب سےبڑی رضاکارانہ صحت کی دیکھ بھال اور خون کی منتقلی کی خدمت میں داخل ہو گیا ہے جو ہر مہینے اپنے ہزاروں مریضوں کو ہزاروں بیگ صحت مند مکمل طور پر جانچنے والے خون اورخون کی مصنوعات فراہم کرتا ہے۔ (جن میں اکثریت بچےہیں) خون کے خوفناک امراض یعنی تھیلیسیمیا، ہیمو فیلیا اورخون کے دیگر امراض میں مبتلا ہیں۔آج فاطمید مراکز کراچی،لاہور، پشاور، ملتان، کوئٹہ، حیدرآباد، رشید آباد (ٹنڈو الہ یار)،خیرپور اور لاڑکانہ میں ہیں۔ قارئین، سب سے اہم موضوع یہ ہے کہ یہ وجود میں کیوں آیا؟ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ نیشنل بلڈ ٹرانسفیوژن سروسز کی مناسب، موثر، محفوظ فری چارجز کی عدم موجودگی صحت کے نظام کا ایک اہم مسئلہ ہے جس کاآج پاکستان کو سامنا ہے۔پاکستان میں ممکنہ طور پر روکنے کےقابل زچگی کی بیماری اور اموات کے لیے خون کی منتقلی کی ضرورت بہت زیادہ ہے۔ کینسر سرجری، کیموتھراپی، ریڈیوتھراپی، رینل ڈائلیسس، رینل ٹرانسپلانٹیشن، کارڈیو ویسکولر بائیپاس سرجری، تھیلیسیمیا، ہیمو فیلیا، لیوکیمیا وغیرہ کے لیے خون کے انتہائی ماہر مراکز کی تشکیل، خون اور خون کی مصنوعات کی اس سے بھی زیادہ ضرورت کا باعث بنی ہے۔ایک اندازےکے مطابق، پاکستان کو روزانہ تقریبا، 8000 یونٹ خون کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ خون کی موجودہ دستیابی سے باہر نکلنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہیپاٹائٹس بی کے کافی زیادہ پھیلاؤ کی شرح کے ساتھ محفوظ خون کی جمع اور فراہمی مزید کم ہو گئی ہے۔اگرچہ ملک کے تمام علاقوں میں منظم سروے نہیں کیے گئےہیں، لیکن اندازہ لگایا گیا ہے کہ تقریبا دس ملین لوگ ہیپاٹائٹس بی اور سی کے وائرس سے متاثر ہیں، یہاں تک کہ پاکستان جیسے کم واقعات والے ملک میں بھی ایچ آئی وی انفیکشن پھیلنے کا خطرہ مزید پیچیدہ بنا دیتا ہے۔ خون اور خون کی مصنوعات کے ذریعے ایچ آئی وی اور ہیپاٹائٹس انفیکشن کی منتقلی، لہٰذا منتقلی کے لیے غیر متاثرہ ‘محفوظ خون’ کی مناسب فراہمی کا مطالبہ کرتا ہے۔ پاکستان میں معاشی مسائل کےباوجود فاطمیدفاؤنڈیشن وہ ادارہ ہے جس کے تمام مراکز جدیدترین بلڈ اسکریننگ سسٹم سے لیس ہیں جو اعلیٰ معیار کی بلڈاسکریننگ کٹس کے ساتھ چل رہے ہیں۔فاطمید کے مریض(ان کی بڑی اکثریت بچے ہیں) غریب اور ضرورت مند ہوسکتے ہیں لیکن ان کے لیے خون کا محفوظ ترین معیار حاصل کرناانسانیت کا تقاضا ہے اور بلا شبہ ہونا بھی چاہیے۔ یقینا یہی طریقہ ہے، جس کے ذریعہ بہت سی بیماریوں سے بچا جا سکتاہے۔ واضح رہے،

فاطمید فاؤنڈیشن ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جو پاکستان میں رضاکارانہ طور پر خون کی منتقلی کی خدمات کا علمبردار ہے۔ یہاں تک کہ خون اور خون کی مصنوعات کی مقداری پیداوار کے لحاظ سے بھی، فاطمید فاؤنڈیشن پاکستان میں خون کی منتقلی کی خدمات کی برادری کی رہنما ہے۔بلڈٹرانسفیوژن سروس سینٹر میں خون کی خرابی کے مریضوں کےلیے خصوصی خدمات کی فراہمی پاکستان میں ایک نایاب واقعہ ہے۔ فاطمید فاؤنڈیشن آج کراچی، لاہور، پشاور، ملتان،لاڑکانہ، خیرپور اور رشید آباد (ٹنڈو الہ یار) میں اپنے مراکز کےذریعے ہر مہینے 8000 سے زائد تھیلوں سے صحت یاب خون اور خون کی مصنوعات اپنے رجسٹرڈ مریضوں کو منتقل کرتا ہےاور اللہ کے کرم سے یہ سلسلہ کرونا جیسے وبائی مرض کےباوجود جاری ہے۔ اللہ رب العزت انہیں اس کام کا اجروثواب دیں۔آمین یارب العالمین 

@Bilal_1947

Leave a reply