ایف بی آر کا حساس ڈیٹا نجی کمپنی کو کیسے دے دیا گیا؟ چیف جسٹس برہم

0
23

ایف بی آر کا حساس ڈیٹا نجی کمپنی کو کیسے دے دیا گیا؟ چیف جسٹس برہم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آرریکارڈکمپیوٹرائزڈ کرنےسے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نےسماعت کی،

دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ انتہائی حساس ڈیٹا نجی کمپنی کوکیسے دے دیاگیا؟ ایف بی آر کا ریکارڈ حساس ترین ہوتاہے، ایف بی آرافسران کے خاندان کمپنی میں ملازم ہیں، کمپنی ختم کرکے نیب کوتحقیقات کا کہہ دیتے ہیں ،ایف بی آر اپنا کام خود کرے،

اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ کوئی سرکاری افسرکمپنی سےتنخواہ نہیں لےرہا، کمپنی کاکام سافٹ ویئربنانا ہے ٹیکس اکٹھا کرنا نہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایف بی آروالے اپنا آئی ٹی سسٹم کیوں نہیں بناتے،

ہمارے سامنے ماسٹر نہ بنیں، کسی کے لاڈلے ہونگے،ہمارے نہیں،چیف جسٹس کے ریمارکس

سپریم کورٹ نے دیا شہر قائد میں پارک کی زمین پر بنائے گئے فلیٹ گرانے کا حکم

ماضی میں توجہ نہیں ملی،اب ہم یہ کام کریں گے، زرتاج گل کا حیرت انگیز دعویٰ

عمران خان مایوس کریں گے یا نہیں؟ زرتاج گل نے کیا حیرت انگیز دعویٰ

نہر کنارے درخت کاٹ کر ان کے ساتھ دہشت گردی کی گئی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

ملزم نے دو شادیاں کر رکھی ہیں،وکیل کے بیان پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کیا ریمارکس دیئے؟

چیئرپرسن ایف بی آرنے کہا کہ تنخواہیں کم ہونے پرتکنیکی لوگ نہیں آتے، چیف جسٹس نے کہا کہ غیرقانونی ٹیکس ری فنڈ کےکئی مقدمات عدالت میں ہیں، آن لائن سسٹم سے بھی دونمبری ہونی تواس کاکیا فائدہ؟

عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی

Leave a reply