مزید دیکھیں

مقبول

سابق آسٹریلوی کرکٹر کو 4 سال قید کی سزا

آسٹریلیا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور کمنٹیٹر مائیکل سلیٹر...

فالس فلیگ آپریشن،بھارتی مکاریوں کی طویل فہرست

بھارت کی جانب سے عالمی سطح پر پاکستان کو...

پہلگام ڈرامہ،بھارت کے اندر سے مودی سرکار کیخلاف آوازیں آنا شروع

پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کے اندر...

ایف بی آرکے ہزاروں افسران کا ٹیکس فائلر نہ ہونے کا انکشاف

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے 10 ہزار سے زائد افسران کا ٹیکس فائلر نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

باغی ٹی وی: ذرائع کے مطابق ایف بی آر کے 10 ہزار ملازمین نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے، ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے بیشترافسران گریڈ 17 سے اوپر کے ہیں، ایف بی آر نے تاحال ملازمین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی، ایف بی آر میں 25 ہزار سے زائد ملازمین تعینات ہیں۔

ایف بی آر میں گریڈ 17 سے اوپر افسران کی تعداد 1700 سے زائد ہے، 2022 میں گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے نان فائلر افسران کی تعداد تقریبا 500 سے زائد تھی، تاہم 2023 میں اس کیٹگری میں نان فائلرز کی تعداد اب بھی 300 ہے، صرف 1400 افسران نے 31 دسمبر تک ٹیکس جمع کرانے کی مدت میں خصوصی توسیع کے باوجود اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے ہیں، یہ صورتحال اعلیٰ عہدے پر فائز افسران کی جانب سے ٹیکس کی عدم ادائیگی کے مستقل مسئلے کو نمایاں کرتی ہے۔

جس کو عمران خان کہیں گے اس کو ٹکٹ ملے گا، نومنتخب چیئرمین

ٹیکس سال 2023 میں اِن لینڈ ریونیو سروس نے افسران میں ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی شرح 88 فیصد دیکھی جبکہ کسٹمز گروپ افسر کے زمرے میں یہ شرح 80 فیصد ہے، 2023 میں اِس شرح میں نسبتاً اضافے کی وجہ ایف بی آر کے چیئرمین کی طرف سے دی گئی خصوصی توسیع کو قرار دیا جاتا ہے، جس کے تحت ملازمین کو 31 دسمبر تک اپنے ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

کراچی میں ریجنل ٹیکس آفس-ون کے چیف کمشنر کی جانب سے کی جانے والی ایک حالیہ مشق سے انکشاف ہوا ہے کہ تقریباً 307 افسران نے 2022 اور 2023 میں اپنے ٹیکس گوشوارے نہیں جمع کرائے اگر اس مشق کو 22 آر ٹی اوز، 2 کارپوریٹ ٹیکس دفاتر (سی ٹی اوز) اور 3 بڑے ٹیکس دہندگان یونٹس (ایل ٹی یوز) تک بڑھایا جائے تو ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والے اہلکاروں کی تعداد ممکنہ طور پر ہزاروں تک پہنچ سکتی ہے۔

ذوالفقارعلی بھٹو قتل کیس میں صدارتی ریفرنس سماعت کے لیے مقرر

ایف بی آر کے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 31 دسمبر تک ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا، تاہم ایف بی آر میں ٹیکس گوشوارے جمع نے کروانے والے افسران کی شرح ظاہر کرتی ہے کہ یہ افسران ملک میں ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ بنیں گے۔