کرونا وائرس کا خوف یا حکام کا خوف :پنجاب میں بغیراطلاع میتوں کی تدفین کا انکشاف
سیالکوٹ : کرونا وائرس کا خوف یا حکام کا خوف :پنجاب میں بغیراطلاع میتوں کی تدفین کا انکشاف،اطلاعات کے مطابق پنجاب کے بڑے شہر سیالکوٹ میں بغیر اطلاع میتوں کی تدفین کا انکشاف ہوا ہے، مرنے والے افراد بیشتر چار پانچ روز بیمار رہے، اہل خانہ نے خاموشی سے تدفین کردی۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں بغیر اطلاع میتوں کی تدفین کا انکشاف ہوا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ کے مطابق گیارہ مئی سے نو جون کے درمیان ایک سو انچاس افراد کا انتقال ہوا، مرنے والوں میں بیشتر چار پانچ روز بیمار رہے، انتقال ہونے پر اہل خانہ نے خاموشی سے تدفین کردی۔
تاہم ذرائع کے مطابق متعدد میتوں میں کورونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوسکی، اس حوالے سے ایک فلاحی تنظیم کا کہنا ہے کہ گیارہ مئی سے نو جون تک ایک سو انچاس افراد کی موت کی اطلاع ملی۔موت کا شکار ہونے والے زیادہ ترافراد چار یا پانچ دن بیمارہونے کے بعد گھر میں ہی انتقال کرگئے، بعض افراد کی میتیں فلاحی تنظیم کے رضا کاروں نے گھرسے اٹھا کر دفنائیں، لواحقین نے آخری دیدار تک نہ کیا۔
اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ نے واقعے کی تصدیق کردی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مشتبہ میتیں لاوارث نہ چھوڑی جائیں، احتیاطی تدابیر کے ساتھ تدفین کی ذمہ داری لیتے ہیں۔
واضح رہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے کرونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد کے غسل اور تدفین کے سلسلے میں اہم ہدایات جاری کی ہیں جس کے تحت جاں بحق افراد کی نماز جنازہ مساجد اور جنازہ گاہ میں ہوگی، جب کہ ان کی تدفین بھی عام قبرستان میں کی جائے گی۔
محکمہ صحت نے یہ ہدایت بھی کی ہے کہ کرونا سے جاں بحق مریض کے غسل اور تدفین کے دروان احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں، غسل کے بعد کرونا وائرس دیگر افراد میں منتقل نہیں ہو سکتا، تاہم غسل اور تدفین کے مراحل کو 6 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔