کیا وفاقی کابینہ کا حساس ڈیٹا بھارتی سافٹ ویئر استعمال کرنے کے سبب خطرے میں پڑسکتا ہے؟

0
27

وفاقی کابینہ کا ای پورٹل چلانے کیلئے بھارتی سافٹ ویئر کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے.

انگریزی اخبار پاکستان ٹوڈے نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ای کیبنٹ کے پورٹل کو چلانے کیلئے موبائل ڈیوائس مینجمنٹ (MDM) سافٹ ویئر بھارتی کمپنی زوہو کارپوریشن سے ایک سال قبل خریدا گیا تھا، جبکہ ممکن ہے کہ چنئی کی یہ کمپنی سافٹ ویئر کے ذریعے کابینہ کے تمام کمپیوٹرز، مائیک اور کیمرے تک رسائی حاصل کرسکتی ہے.

ملک کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز فورم، وفاقی کابینہ کا حساس ڈیٹا خطرات سے دوچار ہے۔ انگریزی اخبار پاکستان ٹوڈے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ کے ای کیبنٹ پورٹل کیلئے سافٹ ویئرموبائل ڈیوائس مینجمنٹ (MDM) بھارتی کمپنی سے خریدا گیا ہے ۔ پاکستان ٹوڈے نے مزید دعوی ٰ کیا ہے کہ بھارتی سافٹ ویئر کی وجہ سے وفاقی کابینہ کا حساس ڈیٹا انتہائی خطرات سے دو چار ہے۔

بھارتی سافٹ ویئر کو نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (NITB) جو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کا ایک منسلک محکمہ ہے نے اسے وفاقی کابینہ کے ارکان کو دئیے گئے ٹیبلٹس میں نصب کیا۔ اخبارنے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ حکومت پاکستان نے بھارتی تیار کردہ مصنوعات پر پابندی عائد کردی تھی تاہم اس کے باوجود نیشنل انفارمیشن ٹیکنالو جی بورڈ نے اسے بھارتی کمپنی سے خریدا۔ پاکستان ٹوڈے کی خبر کے مطابق سالانہ سبسکرپشن کی تجدید یا اسناد کو تبدیل کرنے کے حقوق این آئی ٹی بی کے ایک سابق ملازم کے پاس ہیں جو کہ اگست 2021 میں ملازمت چھوڑ گیا تھا. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ای۔ کیبنٹ پورٹل کے تکنیکی آڈٹ کے دوران بھی کمزوریاں پائی تھیں لیکن بعد میں نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے ایک بار پھر زوہو کارپوریشن سے رابطہ کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزاد آئی ٹی کے ماہرین کے مطابق کہ ہندوستانی کمپنی کابینہ کے ارکان اور سیکریٹریوں کو جاری کردہ حساس ڈیٹا کو دور سے بازیافت کرسکتی ہے۔ رپورٹ میں ذرائع کے مطابق دعویٰ کیا گیا ہے کہ زوہو ایم ڈی ایم ایپلی کیشن وفاقی کابینہ کے اراکین کو جاری کردہ ہر ٹیبلیٹ ڈیوائس کے مائیک اور کیمرے تک رسائی حاصل کرسکتی ہے۔

Leave a reply