پرائیویٹ سکول اب اپنی مرضی سے فیسیں نہیں لے سکیں گے ، حکومت کے سخت اقدامات
لاہور : اللہ اللہ کرکے اب بڑی مشکل سے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی من مانیوں اور اجارہ داریوں پر حکومتی کنٹرول نظر آنا شروع ہوگیا ہے، اطلاعات کے مطابق پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی فیسیں 2017ء پر منجمد کرنے کا حکم جاری، سکولز مالکان کو اضافہ شدہ فیسوں کی وصولی سے بھی روک دیا گیا ہے۔
وفاقی وزارت تعلیم نے باقاعدہ طور پر مراسلے میںکہا ہے کہ نرسری جماعت سے لے کر اے لیول تک کی تعلیم دینے والے نجی سکولز اور کالجوں پر اس مراسلے کا اطلاق ہوگا۔ وزارت تعلیم نے نئے فیس سٹرکچر طے کرنے کا اختیار بھی پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹویشنز ریگولیٹری اتھارٹی کو سُپرد کر دیا ہے۔ یہ اتھارٹی ہر کلاس کے لیے الگ الگ نیا فیس سٹرکچر وضع کرے گی۔
کوئی پرائیویٹ سکول بقایا جات کی مد میں طلباء سے فیسیں وصول نہیں کرے گا ، وزارت نے یہ مراسلہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے 13 ستبمر کے فیصلے کی روشنی میں جاری کیا ہے۔ وزارت تعلیم کے اعلامیے کے مطابق کہا گیا ہے کہ اتھارٹی کی جانب سے جب تک فیسوں کا نیا سٹرکچر منظور نہیں کیا جاتا تب تک پرائیویٹ تعلیمی ادارے 2017ء والی فیسیں وصول کرنے کے پاپند ہوں گے۔
وفاقی حکومت کی طرف سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی سکول نے کسی طالب علم کو فیس کے معاملے پر سکول سے نکالا یا اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی تو محکمہ تعلیم سخت کارروائی کرے گا۔