ایف آئی اے صرف پبلک آفس ہولڈرز کا تحفظ کیوں کر رہا ہے؟ عدالت

0
64
islamabad highcourt

ایف آئی اے صرف پبلک آفس ہولڈرز کا تحفظ کیوں کر رہا ہے؟ عدالت

اسلام آباد ہائیکورٹ ،پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف مختلف درخواستوں کی سماعت ہوئی

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ، ڈپٹی اٹارنی جنرل اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے ،پی بی اے کے وکیل منیر اے ملک کی جانب سے دلائل جاری ہیں اٹارنی جنرل خالد جاوید خان مصروفیت کے باعث پیش نہ ہوئے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بتایا گیا ہے کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل دلائل کے نوٹس لیں گے، اٹارنی جنرل بعد میں دلائل کے لیے خود پیش ہوں گے،

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران صدر عارف علوی کے ٹویٹ کا تذکرہ ہوا،منیر اے ملک نے کہا کہ صدر مملکت نے 14 فروری کو ٹوئٹ کیا کہ 18 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا،اٹھارہ فروری کو صدر پاکستان نے پیکا ترمیمی آرڈی نینس جاری کر دیا، صدر بتا سکتے ہیں کہ کیا ایمرجنسی اور حالات تھے کہ آرڈی نینس جاری کرنا پڑا، پیکا کی سیکشن 44 اے کے تحت عدلیہ اور جج کی آزادی کو متاثر کیا گیا۔آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت آرڈی نینس صرف ہنگامی حالات میں جاری ہو سکتا ہے، صدارتی آرڈی نینس کا اجرا ایگزیکٹو پاور ہے جو عدالتی نظرثانی سے مشروط ہے، پیکا ترمیمی آرڈیننس نے آئین میں دستیاب آزادی رائے اور معلومات تک رسائی کے بنیادی انسانی حقوق کو متاثر کیا ہے، پیمرہ قوانین ٹی وی چینل کی خلاف ورزیوں پر کم سزا تجویز کرتا ہے جبکہ پیکا ترمیم کے بعد سزا بڑھا دی گئی ہے،

پی بی اے کے وکیل منیر اے ملک کے دلائل مکمل ہو گئے پی ایف یو جے کے وکیل عادل عزیز قاضی نے دلائل جاری ہیں، وکیل پی ایف یو جے نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آرڈیننس سے متعلق ایک اہم فیصلہ دیا ہے، صدر پاکستان ہنگامی حالات کے علاوہ آرڈیننس جاری نہیں کر سکتا،لوگوں کی رائے دبانے کے لیے خصوصی قانون سازی کے ذریعے اس قانون کو لایا گیا، ایف آئی اے کے اختیارات کے غلط استعمال کے متعدد کیسز عدالت کے سامنے ہیں،ایک دوسرے کو سننے اور برداشت کا کلچر سوسائٹی میں پیدا کرنا ہو گا،جس طرح سے یہ آرڈی نینس لایا گیا وہ ڈریکونین لاء کی کلاسک مثال ہے،کورٹ میں پہلے سے زیر التواء کیسز پر بھی اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی، لگتا ہے کہ یہ قانون پبلک آفس ہولڈرز کے تحفظ کے لیے بنایا گیا ہے، گرفتاری کے اختیارات دیے گئے، یہ قانون بنیادی حقوق اور آئین کی بعض شقوں سے متصادم ہے، کالعدم قرار دیا جائے،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ڈائریکٹر ایف آئی اے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہتک عزت کے زیرالتوا کیسز میں مطمئن کرنا ہے، عدالت کو بتانا ہے کہ تضحیک آمیز کیا تھا جو آپ نے انکوائری شروع کی،جو عدالت میں زیرالتوا کیسز ہیں ان میں عدالت کو مطمئن کریں،یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ یہ قانون بچوں اور خواتین کے تحفظ کیلئے ہیں، خاتون کا تو کیس ہی الگ ہے انکو تو عدالت نے ریلیف دیا تھا،ماتحت عدالت نے خاتون ایم این اے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا، انکے خاتون ایم این اے کے کیس میں بتائیں کیا ہتک آمیز تھا،ایف آئی اے نے 94 ہزار شکایات چھوڑ کر اس کیس پر کارروائی کی،اس شکایت میں ہتک آمیز کیا تھا، کچھ تو ہو گا جس بنیاد پر آپ نے کارروائی کی، ڈائریکٹر ایف آئی اے بابر بخت نے کہا کہ اور کچھ نہیں تھا بس وہی شکایت تھی،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے صرف پبلک آفس ہولڈرز کا تحفظ کیوں کر رہا ہے، پبلک آفس ہولڈر کو تنقید سے ہچکچاہٹ بالکل نہیں ہونی چاہیے،پبلک آفس ہولڈرز کا پھر احتساب کیسے کیا جا سکے گا؟ فیک نیوز کا توڑ مزید سچی خبریں ہیں،عدالت نے اٹارنی جنرل کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 21 مارچ تک ملتوی کر دی ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل سے 21 مارچ کو دلائل طلب کر لیے ، کنول شوزب کیس سمیت 6 زیر التوا کیسز میں کن Defamatory الفاظ کی بنیاد پر FIA نے پروسیڈنگ شروع کیں؟ ڈائریکٹر سائبر کرائم کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا

فیک نیوز،جھوٹی خبروں پرپابندی کا قانون:آزادی رائے کے اظہارپرپابندی ہے:مریم نوازآرڈیننس پرسخت برہم 

پینڈورہ پیپرز،فیک نیوز کیخلاف قانون سازی کرنیوالے حکومتی اراکین فیک نیوز پھیلاتے رہے

فیک نیوز کیخلاف قوانین سخت ہوگئے تو عمران خان تقریر کرنی ہی بھول جائے گا،مائزہ حمید

جہانگیر ترین کو عدالت سے بڑی خوشخبری مل گئی

لاہور ہائیکورٹ نے جہانگیر ترین اور شریف فیملی کو دیا ایک ساتھ بڑا جھٹکا

میڈیا کو حکومت نے اشتہارات کی کتنی ادائیگیاں کر دیں اور بقایا جات کتنے ہیں؟ قائمہ کمیٹی میں رپورٹ پیش

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سیکورٹی سخت،رینجرزتعینات،حملہ وکلاء کو عدالت نے کہاں بھجوا دیا؟

باقی یہ رہ گیا تھا کہ وکلا آئیں اور مجھے قتل کر دیں میں اسکے لیے تیار تھا،چیف جسٹس اطہر من اللہ

بے لگام وکلا نے مجھے زبردستی "کہاں” لے جانے کی کوشش کی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

فیک نیوز، حکومت اور کھرا سچ، نہ کسی کا خوف نہ ڈر، مبشر لقمان نے حکومت کو آئینہ دکھا دیا

اکیسویں صدی،سوشل میڈیا کا ٹائم،کوئی بند نہیں کر سکتا،عمران خان کی 2017 کی ویڈیو وائرل

پیکا قانون میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم ،پی ایف یو جے عدالت پہنچ گئی

پیکا ایکٹ:عدالت نے گرفتاریوں سے روک دیا،اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے نوٹس جاری

پیکا ترمیمی آرڈیننس ،حکومتی اتحادی بھی وزیراعظم سے نالاں،ن لیگ کا بھی بڑا اعلان

پیکا ترمیمی آرڈیننس،وزیراعظم نے ایف آئی اے کو بڑا حکم دے دیا

برطانیہ میں بادشاہت بچانے کے لیے فوجداری مقدمات شروع ہوئے تھے،عدالت

پیکا قانون سےآزادی صحافت متاثرنہیں ہورہا پیکا ترمیمی آرڈینس بہت ضروری ہے،وزیراعظم

پیکا ترمیمی آرڈیننس،لگتا ہے وزیراعظم کی کسی نے ٹھیک سے معاونت نہیں کی،عدالت

پیکا ترمیمی آرڈیننس،عدالت نے اہم شخصیت کو نوٹس جاری کر دیا

Leave a reply