ایف آئی اے کی کاروائی، بچوں کی فحش ویڈیو وائرل کرنیوالے ملزمان گرفتار

0
64
ایف آئی اے کی کاروائی، بچوں کی فحش ویڈیو وائرل کرنیوالے ملزمان گرفتار

ایف آئی اے کی کاروائی، بچوں کی فحش ویڈیو وائرل کرنیوالے ملزمان گرفتار
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصاویر اور ویڈیو اپلوڈ کرنے والے ملزم ایف آئی اے نے گرفتار کر لئے

ایف آئی اے سائبر کرائم نے کاروائی کی اور اس دوران ملزمان کو گرفتار کیا گیا ، ایف آئی اے نے پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں کاروائی کی، کاروائی کے دوارن دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا، دونوں کاروائیاں الگ الگ کی گئیں، ایف آئی اے نے محمد شہزاد اور محمد عاصم کو گرفتار کیا ہے، ملزمان بچوں کے ساتھ زیادتی کرتے ،اس کی ویڈیو اور تصاویر بناتے اور پھر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیتے

ایف آئی اے حکام کے مطابق کاروائی کے دوران گرفتار ہونے والے ملزم شہزاد سے 194 جبکہ عاصم سے 300 سے زائد چائلڈ پورنو گرافک ویڈیو، تصاویر ملی ہیں،ملزمان کے کئی سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی تھے، ملزمان ویڈیو اور تصاویر کی وجہ سے بلیک میلنگ کا کام بھی کرتے تھے، ملزمون کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے مزید تحقیقات جاری ہے

ٹویٹر پر جعلی اکاؤنٹ، قائمہ کمیٹی اجلاس میں اراکین برہم،بھارت نے کتنے سائبر حملے کئے؟

بیس ہزار کے عوض خاتون نے ایک ماہ کی بیٹی کو فروخت کیا تو اس کے ساتھ کیا ہوا؟

چائلڈ پورنوگرافی کے خلاف سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے کا آپریشن جاری

قبل ازیں ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے اسلام آباد سے چائلڈ پورنو گرافی مواد تیاری میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم چائلڈ پورنوگرافی مواد ڈارک ویب کو فروخت کرتا تھا، قانونی کاروائی سے بچنے کے لیے قابل اعتراض مواد مختلف گوگل اکاؤنٹس میں اسٹور کرتا تھا۔ ایف آئی اے نے ملزم کے تمام اکاونٹس کا سراغ بھی لگا لیا ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل اسلام آباد نے بتایا کہ گرفتار ملزم چائلڈ پورنو گر افی جیسے گھناوٴنے جرائم میں ملوث تھا-

ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم کا مختلف چائلڈ پورنوگرافی گروپوں سے رابطہ تھا جو انٹرنیٹ اور ڈارک ویب پر چائلڈ پورنوگرافک مواد تیار اور فروخت کرنے میں ملوث ہیں گرفتار ملزم سے بڑی مقدار میں چائلڈ پورنوگرافک مواد اور متعدد سوشل میڈیا اور گوگل اکاوٴنٹس برآمد کئے گئے جو چائلڈ پورنوگرافی مواد کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیے گئے تھے

واضح رہے کہ ڈی جی ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ  نے انکشاف کیا تھا کہ پاکستان میں چائلڈ پورنوگرافی ایک منافع بخش کاروبار بن چکا ہے،پاکستان میں چائلڈ پورنو گرافی کے سرے بین الاقوامی مافیا تک جاتے ہیں۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے اسلام آباد میں چائلڈ پروٹیکشن بل 2018، ملک بھر میں جرائم پیشہ کم عمر بچوں کیلئے علیحدہ عدالتوں کے قیام اور چائلڈ پورنو گرافی کے قانون میں ترمیمی بل منظور کیا ہوا ہے.جس کے تحت چائلڈ پورنو گرافی پر 14 سال، جنسی ہراسگی پر7 سال قید و جرمانہ ہو گا.

Leave a reply