فیفا ورلڈ کپ؛ میچز کی تکمیل میں غیر معمولی تاخیر پرشائقین برہم

فیفا ورلڈ کپ میچز کی تکمیل میں غیر معمولی تاخیرپر سوالات اٹھ گئے.
فٹبال ورلڈکپ میچز کی تکمیل میں غیر معمولی تاخیر پر سوالات اٹھ گئے جب کہ ابتدائی 4مقابلوں میں مجموعی طور پر 64منٹ اضافی دینے کی ضرورت پڑی۔ قطر میں جاری فٹبال ورلڈکپ کے ابتدائی میچز ہی ریکارڈ تاخیر سے مکمل ہورہے ہیں،اس سے قبل کسی ایونٹ میں وقت کا اتنا ضیاع نہیں ہوا، 1966سے ریکارڈز مرتب کرنے کا سلسلہ شروع ہوا تھا، اس وقت سے اب تک پیر کو کھیلے جانے والے میچز کے 4ہاف میں سب سے زیادہ اسٹاپیج ٹائم نوٹ کیا گیا۔
انگلینڈ اور ایران کے میچ کے پہلے ہاف میں 14منٹ اور 8سیکنڈز، دوسرے میں 13منٹ اور 8سکینڈز اضافی دینا پڑے،پہلے ہاف میں ایرانی گول کیپر علی رضا کی ہیڈ انجری کی وجہ سے 2 بار طبی امداد فراہم کی گئی مگر وہ کھیل جاری نہ رکھ سکے۔ امریکا اور ویلز،نیدر لینڈز اور سینیگال کے مقابلوں کے دوسرے ہاف میں بھی 10منٹ سے زیادہ اضافی وقت کی ضرورت پڑی،عام طور پر بھی فٹبال میچز میں ایسا نہیں ہوتا، پہلے 4میچز میں مجموعی طور پر 64منٹ کے اضافی وقت کی ضرورت پڑی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آرمی چیف تقرری؛ وزیر دفاع نے وزیراعظم ہاؤس کو سمری موصول ہونے کی تصدیق کردی
خبردار۔!ایوان اقتدارمیں تھرتھلی۔24گھنٹےاہم:اعظم سواتی،بیگم تہجدگزار،بیٹا شراب کا سوداگر۔ثبوت حاضر ہیں۔
جی ایچ کیو نے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کی تعیناتی کی سمری بھجوا دی، آئی ایس پی آر
فیفا ریفریز چیف پیرلوگی کولینا کا کہنا ہے کہ ہم نے گذشتہ ہفتے ہی میچ آفیشلز کو ہدایت دی تھی کہ اسٹاپیج ٹائم کا بڑے محتاط انداز میں خیال رکھیں، کسی ہاف میں کھیل کا اصل وقت 45منٹ سے کم نہیں ہونا چاہیے،متبادل کھلاڑیوں کی طلبی،پنالٹیز،گول کے جشن اور طبی امداد و ریویو میں ضائع ہونے والے وقت کی تلافی ضروری ہے۔ وس میں ہونے والے ورلڈکپ 2018میں بھی ایک ہاف میں 7سے 8منٹ کا اضافی وقت استعمال ہوتا رہا،بہرحال ریفریز کو وقت کا ضیاع کم سے کم کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔