کیمبرج، میساچوسٹس :وزیر خزانہ، سینیٹر محمد اورنگزیب، نے ہارورڈ یونیورسٹی میں منعقدہ "پاکستان کانفرنس 2025” میں شرکت کی، جہاں انہوں نے ملک کی اقتصادی ترقی، سرمایہ کاری کے مواقع، اور پائیدار ترقی کے لیے حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالی۔
وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے خطاب میں کہا کہ پاکستان نے حالیہ برسوں میں اقتصادی استحکام حاصل کیا ہے، جس میں افراطِ زر کی شرح 0.7 فیصد تک کم ہوئی ہے، جو پچھلے 60 سالوں میں سب سے کم ہے۔ ملک میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی برآمدات میں 24 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے عالمی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں معدنی وسائل، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور سبز توانائی کے شعبوں میں وسیع مواقع موجود ہیں۔ حکومت نے سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا ہے اور عالمی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے پائیدار ترقی کے لیے حکومت کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی، جن میں ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقدامات، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں اصلاحات، اور معاشی ترقی کے لیے جامع حکمتِ عملی شامل ہیں۔حکومت کا مقصد نہ صرف اقتصادی ترقی ہے بلکہ معاشرتی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ بھی ہے۔
کانفرنس میں عالمی سطح پر ماہرینِ اقتصادیات، سرمایہ کاروں، اور پالیسی سازوں نے شرکت کی۔ وزیر خزانہ نے شرکاء کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے پاکستان کی اقتصادی حکمتِ عملی، اصلاحات، اور عالمی سطح پر ملک کی پوزیشن پر تفصیلی بات کی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا ہارورڈ پاکستان کانفرنس میں خطاب پاکستان کی اقتصادی ترقی اور عالمی سطح پر ملک کی پوزیشن کو اجاگر کرنے کا ایک اہم موقع تھا۔ انہوں نے عالمی سامعین کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا، جو ملک کی پائیدار ترقی کے لیے اہم ہیں-