فائر فائٹر کےاپنے ہی گھر میں آگ لگ گئی، 3 بچوں سمیت 10 افراد ہلاک
امریکی ریاست پنسلوینیا میں فائر فائٹر کےگھر میں آگ لگنے سے 3 بچوں سمیت 10 افراد ہلاک ہو گئے آگ بجھانے کے لیے موقع پر پہنچنے والے فائٹر فائٹر کو جائے وقوعہ پر پہنچ کر پتہ چلا کہ آگ ان کے گھر میں لگی ہے۔
باغی ٹی وی : بی بی سی کے مطابق واقعہ نیسکوپیک نامی علاقے میں رات گئے پیش آیا۔مرنے والے بچوں کی عمریں پانچ، چھ اور سات سال ہیں جبکہ بالغ افراد کی عمریں 20 سے 79 سال کے درمیان ہیں-
پنسلوانیا اسٹیٹ پولیس نے متاثرین میں سے چھ کے ناموں کی تصدیق کی ہے، لیکن ابھی تک سب سے چھوٹے بچوں کی شناخت نہیں ہوسکی، جن کی عمریں پانچ، چھ اور سات ہیں-
ہیرولڈ بیکر علاقے میں فائر فائٹر کے طور پر کام کرتے ہیں جب انہیں واقعے کی اطلاع ملی تو وہ فوراً گھر پہنچے جو اس وقت شعلوں کی لپیٹ میں تھا۔
انہوں نے بتایا جب ٹیلی فون پر آگ لگنے کی اطلاع دی گئی تو پتہ قریب واقع دوسرے گھر کا لکھوایا گیا تاہم جیسے جیسے ان کی فائربریگیڈ کی گاڑی قریب ہوتی گئی انہیں احساس ہوا کہ یہ تو ان کا ہی گھر ہے۔
موقع پر پہنچنے کے بعد انہوں نے شعلوں میں گھر گھر کے اندر جانے کی بہت کوشش کی تاہم دروازے اندر سے بند تھے ان کا کہنا ہے کہ ہم کوششوں کے باوجود انہیں نہیں بچا سکے۔
آگ لگنے کی وجہ جاننے کے لیے فوجداری تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ابتدائی معلقمات کے مطابق آگ سب سے پہلے گھر کے پورچ میں لگی جس نے پورے گھر کو گھیر لیا۔
امریکا: خطرناک برمیز سانپوں کے شکار کا سالانہ ایونٹ
فائر فائٹر ہیرالڈ بیکر نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ مرنے والوں میں ان کا بیٹا، بیٹی، سسر، بہنوئی، بہنوئی، تین پوتے اور دو دیگر رشتہ دار شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرنے والے تین بچے – دو لڑکے اور ایک لڑکی – گھر میں نہیں رہتے تھے، اور گرمیوں کی سرگرمیوں کے لیے آتے تھے۔
ہیرالڈ بیکر نے کہا کہ ان کے بیٹے ڈیل نے ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے فائر سروس میں شامل ہونا چاہتے تھے-
پولیس کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ عمارت سے لاشیں پولیس کے سونگھنے والے کتوں کی مدد سے نکالی گئیں۔ پولیس کی رپورٹ کے مطابق، تین بالغ افراد حفاظت سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
آگ فلاڈیلفیا کے شمال مغرب میں 95 میل (150 کلومیٹر) کے فاصلے پر نیسکوپیک کی دیہی برادری میں مقامی وقت کے مطابق تقریباً 02:30 (06:30 GMT) پر لگی۔
پنسلوانیا سٹیٹ پولیس کے لیفٹیننٹ ڈیرک فیلسمین نے جمعہ کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ "فائر فائٹرز نے عقبی حصے میں گھر میں داخل ہونے کی جرات مندانہ کوششیں کیں، لیکن وسیع شعلوں اور آگ کی لپٹوں نے انہیں پیچھے دھکیل دیا –
مسٹر بیکر نے سٹیزنز وائس اخبار ولکس بیری کو بتایا: "جب ہم یہاں گلی کے کونے پر پہنچے تو مجھے فوراً پتہ چلا کہ یہ کون سا گھر ہے، گلی کو دیکھ کر-
پنسلوانیا کے گورنر ٹام وولف نے ٹوئٹر پر اس سانحے پر افسوس کا اظہار کیا جبکہ امریکن ریڈ کراس نے سی این این کو بتایا کہ وہ جواب دے رہے ہیں، اور بے گھر ہونے والوں کی مدد کر رہے ہیں۔