فلائٹس بندش، کرونا کی چوتھی لہر اور بےروزگاری تحریر :صائم ابراہیم ملک

0
39

جیسا کے ہم سب جانتے ہیں اس وقت پوری دنیا سمیت پاکستان بھی کرونا وائرس جیسی وبا کا شکار بن چکا ہے اور اس وبا نے جہاں ترقی یافتہ ممالک کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے وہیں ترقی پذیر ممالک کو بھی اس وبا نے بے حد متاثر کیا ہے لیکن اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے پاکستانی کے حالات باقی ترقی یافتہ ممالک سے قدرے بہتر رہے ہیں اور اس سب کا کریڈٹ حکومت وقت کو جاتا ہے کیوں کے بروقت اقدامات کیے جانے کی وجہ سے پاکستان کو دیگر ممالک جیسی صورتحال سے ہمکنار نہیں ہونا پڑا چائنہ کے شہر وہان سے شروں ہونے والا کرونا وائرس
پاکستان میں 26 فروری 2020 کو کراچی کے طالب علم سے رپورٹ ہوا جس کے بعد اس طالبعلم کی تشخیص کی گئی تو اس میں کرونا وائرس پایا گیا اس کے بعد پنجاب اور باقی صوبوں میں کرونا کیسز سامنے آنے لگے جس کے بعد حکومت پاکستان نے کرونا وائرس کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے پورے پاکستان میں اس وبا کی روک تھام کے لیے لاک ڈاون لگا دیا اسکے بعد سال 2020 اسی کشمکش میں گزرا کبھی لاک ڈاون شروع ادارے بند سکول کالج اور یونیورسٹیاں بند تو کبھی لاک ڈاون ختم ۔ کرونا کی پہلی لہراللہ اللہ کرکے ختم ہوئی تو دوسری نے جنم لے لیا اسکے بعد پھر سے وہی سلسلہ شروع ہوگیا اورجسکے بعد حکومت وقت نے دیگر شہروں اور صوبوں میں سمارٹ لاک ڈاوں متعاوف کروایا کاروباری مراکز کے لیے ٹائم ٹیبل ترتیب دیا اور تمام وزرائے اعلی اور شہروں میں موجود تمام ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنزز کو ہدایات جاری کی کے وہ سختی اسے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درامد کرائیں

کبھی شادی ہالز بند تو کبھی سیمنا ہالز بند کبھی ہوٹلز اور ریسٹورنٹس بند تو کبھی کاروباری مراکز اور شاپنگ مالز بند یہ سلسلہ پچھلے برس سے شروع ہوا اور موجودہ سال تک جاری ہے اب ہم کرونا کی تیسری لہر کے بعد چوتھی لہر کی نوید سن چکے ہیں لیکن اس میں حکومت کو دوش دینا قطعی غلط ہوگاکیوں کے حکومت نے ہر صورت عوام دوست بروقت اقدامات پہلے بھی کیے اور اب بھی کررہے ہیں لیکن یہاں یہ بات کرنا غلط نا ہوگی اورسیز پاکستانی جن کا ملکی ترقی میں خاطر خواہ حصہ ہے جنہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو اس وقت زرمبادلہ بھیج کو سہارا دیا جب عمران خان حکومت پست حالی اور معاشی تنزلی کا شکار تھی

تب ایسے مشکل وقت میں جہاں ایک طرف عمران خان دوست ممالک سے قرض کی درخواست کر رہا تھا وہیں محب وطن اوورسیز پاکستانی اپنے لیڈر اور ملک کے لیے شب و روز محنت کرکے پاکستان زرمبادلہ بھیج رہے تھے ایسے مشکل وقت میں تمام اوورسیز پاکستانیوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تاکہ انکے لیڈر اور ملک کو کہیں شرمندہ نا ہونا پڑے کروناوائرس جیسی وبا کے باوجود پاکستانی کی معاشی حالت باقی ممالک سے بہتر رہی ہے اور الحمد اللہ مزید بہتری کی طرف گامزن ہے بہرین اقدامات اور پالیسوں کی وجہ سے پاکستان کرونا وبا کو کنٹرول کرنے میں دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کو بھی پیچھے چھوڑ چکا

کرونا کی تیسری لہر کے دوران لگنے والے لاک ڈون کا سلسلہ تو البتہ تھم چکا ہے لیکن اس لاک ڈاون کے دوران ہونے والی فلائٹس بندش نے 4 لاکھ پاکستان آئے اوورسیز پاکستانیوں کو بے روزگار کر کھا ہے خاص طور پر سعودی عرب سے چھٹی گزانے واپس آئے ہوئے تمام پاکستانی حکومت پاکستان سے امیدیں وابستہ کرکے بیٹھے ہیں کے خدا جانے کب فلائٹس سروس بحال ہوگی اور کب وہ لوگ واپس اپنے کام کاج کو جائیں گے ایک روز قبل سعودی وزیر خارجہ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی صاحب سے ملاقات کرنے پاکستان تشریف لائے تھے تو دیگر پلیٹ فارم پر کوشش کی ان تک اپنا پیغام پہنچایا جا سکے تاکہ پاکستان میں پریشان حال اوورسیز پاکستانی اپنےاپنے کاموں پر جا سکیں۔

جو لوگ چھٹیوں پر پاکستان آئے تھے انکے ویزے اور اکامے کی مدت ختم ہونے کو ہے اکثر کے ویزے ختم ہوچکے لوگ بے روزگار ہو رہے

‏خدارہ ایسے لوگوں کے حال پر رحم کریں تقریباً 4 لاکھ کے قریب پاکستانی اس وقت پریشان ہیں جو سعودی عرب میں محنت مزدوری اور مختلف کمپنیوں میں نوکری کرکے پاکستان زر-مبادلہ بھیجتے ہیں اور اپنے خاندان کی کفالت کرتے ہیں لیکن 6 ماہ سے بے روزگار ہوکر فلائٹس کھلنے کے انتظار میں

‏حکومت وقت سے امیدیں وابستہ کرکے بیٹھے ہیں اگراب سعودیہ کی فلائٹ سروس بحال ب نہیں کی جاتی توآگے ایسے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوجائے گا ملک میں بے روزگاری
مزید بڑھ جائے گی کرونا کی چوتھی لہر سر پر ہے اب فلائٹس نہیں کھلتی تو پھر کئی ماہ انتظار لوگوں کی جان پر وبال ہوگا
اس لیے میری حکومت پاکستان سے گزارش ہے فوری طور پر پاکستان سے سعودیہ عربیہ کے لیے فلائٹس سروس جو کچھ عرصہ سے بندش کا شکار ہے شروع کی جائے تاکہ محب وطن پاکستانی واپس جا سکیں اور جیسے پہلے مشکل وقت میں حکومت پاکستان کا ساتھ دیتے رہے ویسے آگے بھی ملک اور قوم کے حق میں بہتر کرتے رہیں اپنے ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے بیوی بچوں اور خاندان کی کفالت کر سکیں

‎@saimladla786

Leave a reply