دریائے سندھ میں طغیانی ،ہزاروں ایکڑ فصلیں زیر آب ،8 لاکھ کیوسک سیلاب کے ریلے کا خطرہ

دریائے سندھ میں طغیانی ،ہزاروں ایکڑ فصلیں اور وسیع علاقہ زیر آب آگیا
باغی ٹی وی رپورٹ،ڈیرہ غازیخان میں دریائے سندھ میں طغیانی سے کچہ بیٹ علاقے جن میں شادن لنڈکے دریائے سندھ کی پٹی میں واقع نشیبی علاقے ،شاہ صدردین،پیرعادل،موضع لاڈن ،کلے والی ،موضع کوٹلہ میرحسین،موضع بیٹ ملانہ،موضع نوریہ کوریہ شرقی اور موضع نوریہ کوریہ غربی کامشرقی حصہ،موضع دراہمہ کے دریائی علاقے،موضع سکھیراارائیں،سمینہ سادات کے قریبی علاقوں کے علاوہ جکھڑامام شاہ اوربیٹ بیت والاکے نشیبی علاقے زیرآب آگئے ہیں۔

سیلاب سے ہزاروں ایکڑ کپاس،جوار،مونگی اور دیگر فصلیں تباہ ہوگئیں سیلاب سے متاثر ہونے والے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مکامات پر منتقل ہوناشروع ہوگئے ہیں۔ڈیرہ غازیخان اور گردونواح میں وقفے وقفے سے بارش ہے ،ایک ہفتے سے جاری بارشوں سے عوام کوکافی مشکلات کا سامناکرناپڑ رہا ہے اس کے علاوہ بارش کے باعث کوہ سلیمان کے دامن سے نکلنے والی رود کوہی کے سیلابی ریلوں میں طغیانی آئی ہوئی ہے جس سے نشیبی علاقے زیرآب آئے ہوئے ہیں،ڈیرہ غازیخان کی ضلعی انتظامیہ کوہ سلیمان کی رودکوہیوں کے سیلاب سے نمٹنے میں مصروف ہے ،جس کے باعث ضلعی انتظامیہ نے ابھی تک دریائے سندھ میں فلڈ کی وارننگ جاری نہیں کی ہے

جبکہ پروونشنل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی نے مسلسل ہونے والی بارشوں کی وجہ سے ڈیرہ غازیخان اورراجن پورمیں دریائے سندھ میں سیلاب آنے کی وارننگ جاری کی ہوئی ہے،جس میں کہاگیا ہے دریائے سندھ کے نزدیکی نشیبی علاقوں میں سیلاب آسکتاہے۔دوسری تازہ ترین اپڈیٹ کے مطابق ضلع غازی خان میں رود کوہیوں کے ساتھ دریائی سیلاب کا شدید خدشہ ہے۔ڈپٹی کمشنر محمد انور بریار نے کہا کہ دریائے سندھ میں ساڑھے آٹھ لاکھ کیوسک سیلابی ریلا کی پیشنگوئی کی گئی ہے جو 22 اگست کو ہیڈ تونسہ سے گزرے گا اور کسی بھی وقت ضلع کو متاثر کرسکتا ہے۔ڈپٹی کمشنر محمد انور بریار نے کہا کہ دریائے سندھ کے سیلاب نشیبی علاقے زیر آب آسکتے ہیں۔ڈپٹی کمشنر محمد انور بریار نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان شہر کے تمام سرکاری ادارے ریلیف کیمپس میں تبدیل کردئیے گئے ہیں اور 55 مختلف مقامات پر فلڈ ریلیف کیمپس کی تیاری کے بھی احکامات جاری کردئیے گئے ہیں ۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان شہر میں موجود یونیورسٹی ،کالجز اور سکولوں کی عمارتوں کو فلڈ ریلیف کیمپس میں تبدیل کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ کے سیلاب سے تین لاکھ کی آبادی اور 200 مواضعات متاثر ہوسکتے ہیں۔ڈپٹی کمشنر محمد انور بریار نے عوام سے کہا کہ وہ دریا کے نشیبی علاقے فوری طور خالی کردیں۔عوام اپنی جان و مال کے تحفظ کےلئے بروقت محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں۔عوام کے انخلاء کےلئے 200 سے زائد گاڑیاں محفوظ مقامات پر پہنچا دی گئی ہیں۔

Leave a reply