فارم 45 اور 47 میں رد و بدل کرکے این اے 249 کے نتائج تبدیل کیے گئے، مفتی قاسم فخری

سندھ اسمبلی میں کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے پارلیمانی لیڈرمفتی قاسم فخری نے کہاہے کہ فارم 45 اور 47 میں رد و بدل کرکے این اے 249 کے نتائج تبدیل کیے گئے،ہمیں 336 پولنگ اسٹیشن کے فارم 45 دیئے گئے جبکہ40 پولنگ اسٹیشنوں کے فارم 45 غائب کردیے گئے،انہوں نے الیکشن نتائج کا فرانزک آڈٹ کرانے کا مطالبہ کیا۔
وہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ ان کے ہمراہ این اے 249 سے نامزد امیدوار مفتی نذیرکمالوی، مولانا یحیی قادری دیگربھی موجود تھے۔ مفتی قاسم فخری نے کہاکہ ہمارے خلاف متعدد بار کریک ڈاون کیا گیا،لیکن جمہوری عمل کا حصہ رہے،ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا،گھروں پر چھاپے مارے گئے، کریک ڈاون کے باوجود دنیا سمجھ رہی تھی کہ تحریک لبیک سرپرائز دے سکتی ہے،ہمارے کارکنوں نے عبادت سمجھ کر الیکشن کے دن کام کیا،ہم نے این اے 249 میں اپنی سیاسی بصیرت اور قوت کا مظاہرہ کیا گیا،گنتی میں تاخیر سے بھی دھاندلی کے اندیشے کو تقویت ملتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹی ایل پی پر ظلم وستم کے بعد ہماری بھر پور فتح کو شکت میں بدل دیا گیا،فارم 45 کے نتائج کو تبدیل کیا گیااورنتائج تبدیل کرنے کے لیے ٹھپے لگائے گئے،این اے 249 کے نتائج میں تبدیلی کی وجہ سے تاخیرسے نتیجہ جاری کیا گیا۔ان رہنماں نے کہاکہ دھاندلی کرانے والوں نے اورآراو نے حکومت سندھ سے مل کر نتائج تبدیل کییالیکشن آدٹ کرانے سے پورے انتخاب کی قلعی کھل جائے گی جائے۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں 236 پولنگ اسٹیشن کے جو فارم 45 ملے،ان میں ہمارے ووٹ اس سے زیادہ ہیں جتنے آر او نے حتمی نتائج میں ہمارے ووٹ ظاہر کیے ہیں،ریٹرننگ افسر اور الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار میں تضادات ہیں۔ مفتی قاسم فخری نے کہاکہ پیپلزپارٹی پارٹی نے 2018میں 7 ہزار ووٹ جنرل الیکشن میں حاصل کیے،ضمنی الیکشن میں کم ووٹ کاسٹ ہوئے لیکن صرف پیپلزپارٹی کو کئی گنا زائد ووٹ کاسٹ ہوگئے۔ نامزد امیدور این اے 249 مفتی نذیراحمد نے کہاکہ انتخابی نتائج میں تبدیلی کی گی پیپلزپارٹی الیکشن سے پہلے کہ رہی تھی کہ الیکشن جیت چکی ہے کاغذائی کارروائی ہونا باقی ہے۔

Comments are closed.