فواد چودھری نے لاپتہ افراد پردہشتگرد کہا توصحافی نے انہیں چمچہ گیرقرار دےدیا
سابق وزیر اطلاعات اور تحریک انصاف کے رہنماء فواد حسین چودھری نے اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں لکھا کہ: "رات ہرنائی بلوچستان میں مزدوروں کے کیمپ پر حملہ ہوا نہتے مزدور شہید ہوئے، ان حملوں پر خاموش دہشت گردوں کے حمایتی کراچی، لاہور، اسلام آباد میں مسنگ پرسنز کی گردانیں پڑھتے ہیں۔ ریاست کی کمزوری ہے ان کو پٹہ نہیں ڈالا جاتا دہشت گردوں کے حمایتیوں کو دہشت گرد سمجھا جانا چاہئے۔”
رات ہرنائ بلوچستان میں مزدوروں کے کیمپ پر حملہ ہوا نہتے مزدور شہید ہوئے، ان حملوں پر خاموش دہشت گردوں کے حمائیتی کراچی،لاہور، اسلام آباد میں مسنگ پرسنز کی گردانیں پڑھتے ہیں ریاست کی کمزوری ہے ان کو پٹہ نہیں ڈالا جاتا دہشت گردوں کے حمائیتیوں کو دہشت گرد سمجھا جانا چاہئے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 18, 2022
فواد چودھری کے اس بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے ایڈوکیٹ جلیلہ حیدر نے کہا کہ: فواد چوہدری آپ جتنا محکوم قوموں کے اذیتوں پر بیان بازی کرو، آپکا آقا آپ سے پھر بھی خوش نہیں ہوگا۔ اس حقیقت کو تسلیم کر لو کہ آپ اپنے آقاوں کی خوشنودی کے لئے جو بیانات آپ داغ رہے لہذا اب انکی نظروں میں آپکی اوقات ایک استعمال شدہ ٹشو پیپر جیسی ہے۔
فواد چوہدری آپ جتنا محکوم قوموں کے اذیتوں پر بیان بازی کرو، آپکا آقا آپ سے پھر بھی خوش نہیں ہوگا۔اس حقیقت کو تسلیم کر لو کہ آپ اپنے آقاووں کے خوشنودی کے لئے جو بیانات داغ رہیں ہے انکے نظروں میں آپکی اوقات اب ایک استعمال شدہ ٹشو پیپر سے زیادہ کچھ نہیں۔ @fawadchaudhry https://t.co/SqkMnZdAYT
— Jalila Haider #StopHazaraGenocide (@Advjalila) June 18, 2022
ایک صارف سعد خان نے لکھا کہ: بطور ایک پاکستانی بلوچ بھی ہمارے بھائی ہیں لہذ آپ اور آپکی جماعت کی جانب ایسے بیانات بلوچ بھائیوں کے لئے تکلیف کا باعث ہیں۔ کیونکہ بلوچ بھی پاکستان کے شہری ہیں اور گزشتہ رات ہرنائی میں ہونے والے واقع کی پرزور مذمت کرتے ہیں.
صحافی کیا بلوچ نے سابق وفاقی وزیر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ: اسی نظریے نے بلوچستان میں ڈائیلاگ کے تمام دروازے بند کئے ہیں۔ حملے کو لاپتہ افراد سے جوڑنا تعصب ہے اور جب ہزارہ یا احمدیوں پر حملے ہوتے ہیں تو آپ مجرموں اور ان کے سہولت کاروں یا اُنکے آقاؤں کا نام لینے کی ہمت کیوں نہیں کر سکتے جن کے ساتھ آپ لنچ اور ڈنر پر ٹیبل شیئر کرتے ہیں۔
اسی نظریے نے بلوچستان میں ڈائیلاگ کے تمام دروازے بند کئے ہیں۔ حملے کو لاپتہ افراد سے جوڑنا تعصب ہے۔
اور جب ہزارہ یا احمدیوں پر حملہ ہوتے ہیں تو آپ مجرموں اور ان کے سہولت کاروں یا اُنکے آقاؤں کا نام لینے کی ہمت کیوں نہیں کر سکتے جن کے ساتھ آپ لنچ اور ڈنر پر ٹیبل شیئر کرتے ہیں- https://t.co/2TW5aARWDr
— Kiyya Baloch (@KiyyaBaloch) June 18, 2022
سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے فواد چودھری کو چمچہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ: ” موصوف فواد چودھری وزیر قانون رہے ہیں جو لاپتہ افراد کے جاری انسانی المیے کو دھشت گردی سے جوڑ کر ان شہریوں کی بازیابی میں اپنی حکومت کی ناکامی اور بزدلی کا جواز پیش کر رہے ہیں اور ان بوٹ چاٹ لوگوں کے منہ کا ذائقہ جا نہیں رہا اسی لیے کبھی اسٹیبلشمنٹ پر امریکی سازش کا الزام اور کبھی چمچہ گیری۔”
یہ موصوف وزیر قانون رہے ہیں جو لاپتہ افراد کے جاری انسانی المیے کو دھشت گردی سے جوڑ کر ان شھریوں کی بازیابی میں اپنی حکومت کی ناکامی اور بزدلی کا جواز پیش کر رہے ہیں۔ ان بوٹ چاٹ لوگوں کے منہ کا ذائقہ جا نہیں رہا اسی لیے کبھی اسٹیبلشمنٹ پر امریکی سازش کا الزام اور کبھی چمچہ گیری۔ https://t.co/hN54X9k4f2
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) June 18, 2022