فرانس کی زمین مسلمانوں پر تنگ ہونے لگی

0
42

فرانس کی زمین مسلمانوں پر تنگ ہونے لگی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیرس میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکے دکھائے جانے پر اساتذہ کے سر قلم کرنے کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ، سفید فام خواتین حملہ آوروں نے دو مسلمان خواتین کو ایفل ٹاور کے نیچے چھرا گھونپ دیا

برطانوی اخبار ڈی میل کے مطابق فرانسیسی پولیس نے نسل پرستانہ مشتبہ حملوں کے بعد دو خواتین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے ،استغاثہ نے بتایا کہ زیر حراست افراد کو ‘یورپی ظہور’ کی سفید فام خواتین قرار دیا گیا ہے ، جنہیں اب قتل کی کوشش کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا،

فرانس کی پچاس لاکھ سے زیادہ مسلم کمیونٹی کے ممبروں نے مساجد اور مسلم تنظیموں پر بندش کی وجہ سے ‘اسلامو فوبیا’ کی شکایت کی ہے۔

حملوں کے شکار افراد کی شناخت فرانسیسی خواتین کی حیثیت سے کی گئی ہے جن کی شناخت الجزائر کے پس منظر سے ہے جس کا نام 49 سالہ کینزا اور امیل ہے ،ایک تفتیشی نے بتایا کہ کینزہ پر چھ بار چاقو سے وار کیا گیا جبکہ امیل کے ایک ہاتھ پر سرجری کی گئی۔

حملے کے بارے میں ابتدائی طور پر کوئی معلومات جاری نہیں کی گئیں ، جس کے نتیجے میں سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہوا ، پولیس کے مطابق یہ واقعہ اتوار کو پیش آیا تھا،

پیرس پولیس کی جانب سے ایک بیان میں لکھا گیا ہے ’18 اکتوبر ، شام 8 بجے کے قریب ، پولیس نے ایفل ٹاور کے قریب چاقو سے زخمی ہونے والی دو خواتین کی ہنگامی کال کے بعد موقع پر پہنچی

متاثرہ افراد میں سے ایک نے چہرہ ڈھانپ رکھا تھا ، لیکن یہ واضح نہیں ہوسکا کہ یہ کوویڈ 19 کی وبا کی وجہ سے ہے یا ثقافتی یا مذہبی وجوہات کی بنا پر۔کینزا نے لبریشن اخبار کو بتایا: ‘ہم ایک کنبہ تھے ، چاروں بچوں میں پانچ بالغ تھے۔ ہم سیر کیلئے نکلے تھے۔ ایفل ٹاور کی سطح پر ایک چھوٹا سا بلکہ تاریک پارک ہے ، ہم نے اس میں تھوڑا سا دورہ کیا۔’جب ہم چل رہے تھے تو ، دو کتے تھے جو ہماری طرف آئے تھے۔ بچے خوفزدہ ہوگئے۔ میرے کزن ، جو پردہ دار تھے ، نے ان دونوں خواتین سے پوچھا کہ کیا یہ ممکن ہے کہ اپنے کتے اپنے پاس رکھیں کیونکہ بچے خوفزدہ تھے۔ ‘

کتے کے مالکان نے اپنے جانوروں کو پٹا لگانے سے انکار کردیا ،رات 8 بجے کے قریب ، ان دو خواتین نے کتوں کے ساتھ مبینہ طور پر ایک چاقو نکالا ، اور کینزا اور آمیل پر حملہ کر دیا،

کینزہ نے کہا ، ‘ان دونوں میں سے ایک نے چھری نکالی ، اس نے مجھے کھوپڑی پر ، پسلیوں پر پیٹ پر مار ڈالا اور بازو پر تیسرا دھچکا لگا ،’ھر انہوں نے میرے کزن پر حملہ کیا۔’

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ‘گندا عرب’ بدبودار آوازیں سنی ہیں۔ اور ‘اپنے اپنے ملک چلے جاؤ’۔ ‘ایمرجنسی سروسز کو کال کریں ، اس نے چھرا مارا ،’ یہ بھی سنا گیا۔

اس کے بعد دو مقامی دکانوں کے کارکنوں نے مداخلت کی اور ایک حملہ آور کو پولیس کے آنے تک روک لیا۔ دوسرے ملزم کو بعد میں گرفتار کیا گیا۔

Leave a reply