فل بینچ تشکیل نہیں دیا تو عدالتی کارروائی کابائیکاٹ کریں گے،رانا ثناء اللہ
وزراء رانا ثناء اللہ اور اعظم نزیر تارڑ نے پریس کانفرنس کی ہے وفاقی داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے فل کورٹ کی استدعا کی ہے، اتحادی جماعتوں کا متفقہ فیصلہ ہے کہ فل بینچ تشکیل نہیں دیا تو عدالتی کارروائی کابائیکاٹ کریں گے، پنجاب اسمبلی میں ق لیگ کے ممبران ووٹ کاسٹ کرنا نہیں چاہتے تھے،چودھری برادران کے خاندانی معاملات پر بات نہیں کرنا چاہتے، وزیراعلیٰ پنجاب کے کیس کا فیصلہ فل کورٹ کرے، فل کورٹ بنانے سے عدالت کی توقیر میں اضافہ ہو گا،ان بینچز سے نواز شریف کو بھی سزا دی گئی، تمام سیاسی جماعتوں نے فل کورٹ کی استدعا کی ہے،نظرثانی کی درخواست اور متعلقہ درخواستوں کو یکجا کر کے سنا جائے، الیکشن کمیشن نے پہلے 25 افراد کو پارٹی سربراہ کی ہدایت پر ڈی سیٹ کیا،اب بھی پارٹی سربراہ کی ہدایت پر ہی ووٹ نہیں گناگیا،
وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے کہا کہ 5ججز کے بینچ نے کہا پارٹی میں سب سے مضبوط آواز پارٹی ہیڈ کی ہے،راولپنڈی بار ایسوسی ایشن کا کیس فل کورٹ نے ہی سنا تھا،فل کورٹ نے 2015 میں کہا یہ پارٹی ہیڈ کا اختیار ہے،واز شریف کو سزا سنائی گئی تو اس فیصلے کے خلاف پٹیشن دائر کی گئی تھی،بینچ میں شامل 5 جج صاحبان نے کہا پارٹی میں سب سے مضبوط عہدہ پارٹی سربراہ کا ہوتا ہے،آئین کی ایسی تشریح کر دی گئی ہے جو سمجھ سے بالا تر ہے،موجودہ صورتحال کا حل صرف فل کورٹ بینچ کی تشکیل میں ہے،
وزیر داخلہ پنجاب عظاء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں جو 7 ووٹ مسترد ہوئے تھے ان پر بھی بات کرنا ہو گی،