
اپنی بولڈ ڈریسنگ کی وجہ سے جانی جانے والے متھیرا نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان میں جو انگریزی بولتا ہے اسکی بہت عزت کی جاتی ہے اور اسکو دنیا کا پڑھا لکھا ترین انسان تصور کیا جاتا ہے . متھیرا نے کہا کہ حالانکہ انگلش کسی کی صلاحیت کا معیار نہیں ہوتی لیکن پاکستان میں انگریزی بولنے والوں کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے. متھیرا نے مزید یہ بھی کہا کہ مجھے اردو بولنی نہیں آتی تھی عالم یہ تھا کہ مجھے کوئی مجھے اردو میں گالی دیتا تھا تو میں شکریہ ادا کر دیتی تھی یوں مجھے پتا ہی نہیں چلتا تھا کہ اردو میں کوئی مجھے کیا کہہ رہا ہے. ایک سوال کے جواب میں متھیرا نے کہا کہ میں نے اردو سیکھی اور اب میں اچھی اردو بول لیتی ہوں اور باقاعدہ سمجھ بھی لیتی ہوں کہ
اگلہ کیا کہہ رہا ہے.متھیرا نے اپنی زندگی کے تجربے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں بہت ساری غلطیاں کیں میں یہ بات مانتی ہوں لیکن میں یہ بھی مانتی ہوں کہ میں نے اپنی غلطیوں سے سیکھا بھی ”غلطیاں تو اچھی ہوتی ہیں”. متھیرا نے یہ بھی کہا کہ مجھے حیرت ہوتی ہے ان پر جو اپنی غلطیوں سے نہیں سیکھتے، غلطیوں سے سیکھنا عقل مندی ہوتی ہے اور جو ایسا نہیںکرتے وہ زندگی میں بہت زیادہ نقصان اٹھاتے ہیںٰ اور بار بار نقصان اٹھاتے ہیں.