گندم خریداری میں غفلت، وزیراعظم کا ایکشن، پاسکو کے ایم ڈی اور جی ایم پروکیورمنٹ کومعطل کردیا
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت گندم کی طلب، رسد اور خریداری پروگرام سے متعلق اجلاس ہوا ،اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی رانا تنویر حسین اور دیگر متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی ،اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے استفسار کیا کہ گندم کی خریداری کے عمل کے لیے موبائل ایپلی کیشن تیار کیوں نہیں کروائی گئی ؟ وزیراعظم شہباز شریف نے گندم خریداری کے عمل میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے ہدایات پر عمل نہ کرنے اور غفلت برتنے پر پاسکو کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور جنرل مینیجر پروکیورمنٹ کو معطل کردیا،وزیر اعظم شہباز شریف نے گندم کی خریداری کا عمل شفاف بنانے کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال اور موبائل فون ایپلی کیشن تیار کرنے کی تاکید کی ، وزیراعظم نے پاسکو کے اسٹاک کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی ترقی و خوشحالی کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں گے، حکومت ملک میں غذائی تحفظ کے حوالے سے ہر ممکن کوششیں کررہی ہے، کسان کے معاشی تحفظ کے لیے اجناس کی انشورنس کو یقینی بنایا جائے، پاسکو 4 لاکھ میٹرک ٹن اضافی گندم کی شفاف اور مؤثر طریقے سے خریداری کرے، کسان کا نقصان کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ،اچھی کارکردگی دکھانے والے پاسکو مراکز اور افسران کا انتخاب کیا جائے گا اور ان کی حکومتی سطح پر پذیرائی کی جائے گی۔
گندم سیکنڈل،تحقیقات کیلیے عدالت میں درخواست دائر
گندم درآمد سیکنڈل، شہباز شریف کا نام بھی آنے لگا
گندم بحران کا زمہ دار کون ، قائد ن لیگ نے پیر کو وزیر اعظم کو بلا لیا,
نیب گندم اسکینڈل کا فوری نوٹس لے،شیخ رشید
وزیراعظم نے کسانوں کی شکایات کالیا نوٹس،فوری گندم خریداری کی ہدایت
چنیوٹ: گندم کی قیمت 5000 فی من مقرر کی جائے،کسانوں کا مطالبہ
حکومت نے گندم کی درآمد اور آٹا کی برآمد کی اجازت دیدی
گندم کی قیمت میں مزید کمی کے امکانات موجود
گندم درآمدی اسکینڈل کی تحقیقات کے معاملے میں اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ نئی حکومت آنے کے بعد بھی 98 ارب 51 کروڑ روپے کی گندم درآمد کی گئی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق موجودہ حکومت کے دور میں بھی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی گئی، ایک لاکھ 13 ہزار سے زیادہ کا کیری فارورڈ اسٹاک ہونے کے باوجود گندم درآمد کی گئی، وزیراعظم شہباز شریف کو بھی گندم کی درآمد کے حوالے سے لاعلم رکھا گیا، وزیراعظم نے لاعلم رکھنے پر سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی کو عہدے سے ہٹایا، گندم کی درآمد نگران حکومت کے فیصلے کے تحت موجودہ حکومت میں بھی جاری رکھی گئی، وزارت خزانہ نے نجی شعبے کے ذریعے 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دی، وزارت خزانہ نے ٹی سی پی کے ذریعے گندم درآمد کرنے کی سمری مسترد کی، درآمدی گندم بندرگاہ پر 93 روپے 82 پیسے فی کلو میں پڑی، وزارت بحری امور کو درآمدی گندم کی بندرگاہوں پر پہنچ کر ترجیح دینے کی ہدایت کی گئی، اجازت نامے میں ضرورت پڑنے پر سمری پر نظرثانی کا بھی آپشن رکھا گیا، گزشتہ سال صوبوں سے گندم کی خریداری کا ہدف 75 فیصد حاصل ہوا تھا، نگران حکومت کے دور میں 200 ارب روپےسے زیادہ کی گندم درآمد کی گئی