گردشی قرضوں میں 450 ارب روپے کا اضافہ، وزیر اعظم کو بریفنگ

وزیرا عظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں توانائی کی ضروریات کو پوراکرنے کےلئے ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ آئندہ 25 سال کےلئے طلب و رسد کا پلان مرتب کیا گیا ہے، قابل تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار کی نئی پالیسی تشکیل دی جا چکی ہے،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت توانائی کے شعبہ میں کی جانے والی اصلاحات اور اب تک ہونے والی پیشرفت پر اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا. اجلاس میں وزیرِ توانائی عمر ایوب خان، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، ترجمان ندیم افضل چن، معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا، سیکرٹری پاور عرفان علی و دیگر افسران شریک تھے۔ وزیراعظم کو توانائی کے شعبہ میں کی جانے والی اصلاحات، بجلی چوری کی روک تھام، ترسیل و تقسیم کے عمل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے، گردشی قرضوں کے مسئلہ پر قابو پانے اور دیگر متعلقہ معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِاعظم کو دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ مالی سال 2017-18ءمیں محض ایک سال میں گردشی قرضوں میں 450 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ اکتوبر2018ءمیں موجودہ حکومت کی جانب سے چوری کی روک تھام اور واجبات کی وصولیوں کے سلسلہ میں باقاعدہ مہم شروع کی گئی جس کے مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ دسمبر 2018ءسے مارچ 2019ءتک بجلی چوری کی روک تھام اور واجب الادا رقوم کی وصولیوں کی مد میں محض 4 ماہ میں 48 ارب کی اضافی رقم وصول کی گئی ہے جو کہ رواں سال کے اختتام تک 80 ارب تک پہنچ جائے گی۔