برطانوی بادشاہت سے تعلق رکھنے والا خود مختار علاقہ ’ جبل الطارق’ بھی دنیا کے ان چار ملکوں میں سے ایک ہے جہاں گاڑیوں کی تعداد وہاں کے باشندوں سے بھی زیادہ ہے۔ جزیرہ نما آئبیرین پر موجود اس ملک میں ہر ایک ہزار افراد کے پاس ایک ہزار 444 کاریں موجود ہیں۔ جبکہ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق عالمی درجہ بندی میں سرفہرست ان چار ملکوں کی ایک مشترکہ خصوصیت ہے۔ وہ یہ ہے کہ وہ تمام چھوٹے ممالک ہیں اور ان کی آبادی 40,000 سے کم ہے۔ سوائے لیختنسٹین کے جس کی آبادی 85,000 ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ نے اعداد و شمار کا جائزہ لیا ہے۔
سان مارینو دنیا میں دوسرے نمبر پر آتا ہے۔ جس میں ہر ایک ہزار افراد کے پاس 13 سو گاڑیاں موجود ہی۔ تیسرے نمبر پر لیختنسٹین ہے جہاں ہر ہزار افراد کے پاس 1193 گاڑیاں ہیں۔ چوتھے نمبر پر اندورا گولڈن سکوائر ہے۔ اس ملک میں ہر ایک ہزار افراد کے پاس ایک ہزار 50 گاڑیاں موجود ہیں۔ پرنسپلٹی آف موناکو تقریباً بریک ایون پوائنٹ کی نمائندگی کرتا ہے کیونکہ یہاں فی ہزار انسانوں کے پاس 910 کاریں ہیں۔
مزید یہ پڑھیں؛
وزیراعظم کی غیرملکی سرمایہ کاری سے متعلق مواقع تلاش کرنے کی ہدایت
ڈی جی پی ٹی اے کے گھر چوری کی واردات
شمالی وزیرستان؛ خودکش دھماکے میں 3 اہلکار شہید جبکہ 10شہری زخمی
امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ وائٹ ہاؤس سے کوکین برآمد
اسحاق ڈار کی امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے ملاقات
لاہورمیں 285 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوچکی ہے،عامر میر
سی پیک کے دس سال مکمل،وزیراعظم شہبازشریف کی چین اورپاکستان کو مبارکباد
عالمی درجہ بندی دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان ایک بڑا فرق ظاہر کرتی ہے۔ امریکہ میں ہر ایک ہزار افراد کے پاس 880 سے زیادہ موٹر گاڑیاں ہیں۔ چین میں یہ تعداد کم ہو کر 226 رہ گئی ہے۔ قطر میں ایک ہزار افراد پر کے پاس 590 سے زیادہ کاریں ہیں۔ اس طرح قطر عرب ممالک میں سرفہرست ہے۔