گاڑیاں اسمبل کرنے والی کمپنیاں ڈیوٹی کی مد میں پاکستان کو سالانہ 100ارب کاچونا لگانے لگیں

0
30

پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر الزمان کائرہ کے جواں سال بیٹے کی وفات اور سینئر صحافی، اینکر پرسن مبشر لقمان کی طرف سے غیر معیاری گاڑیوں کے خلاف آواز بلند کرنے پر نت نئے انکشافات منظر عام پر آرہے ہیں۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گاڑیاں مینوفیکچر نہیں ہورہیں صرف اسمبل ہورہی ہیں،جس کے باوجود گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیاں حکومت پاکستان کو بلیک میل کرکے مینوفیکچر والے ٹیکس فوائد حاصل کررہی ہیںجبکہ پاکستان میں گاڑیاں انتہائی غیر معیاری تیار ہورہی ہیں جن میں ایئربیگز نہیں ہوتے یا اتنے غیر معیاری ہوتے ہیں کہ حادثے کے وقت کھلتے ہی نہیں ہیں جبکہ یہی کمپنیاں اپنے ملک میں دنیا کے اعلیٰ ترین معیار کی گاڑیاں تیار کرتی ہیں۔یہ باتیں جاپان کی اہم کاروباری تنظیم پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین اور پاکستان ایسوسی ایشن جاپان کے سابق صدر چودھری آصف محمود نے گفتگو کرتے ہوئے کیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں گاڑیاں اسمبل کرنے والی یہ کمپنیاں انتہائی غیر معیاری گاڑیاں تیار کرکے سالانہ اربوں روپے نفع بھی کمارہی ہیں اور لاکھوں پاکستانیوں کی زندگیوں سے بھی کھیل رہی ہیں۔یہ کمپنیاں کروڑوں روپے کی رشوت دے کر پاکستان میں آنے والی استعمال شدہ گاڑیوں پر پابندی لگوا کرپاکستان کو ڈیوٹی کی مد میں سالانہ 100 ارب روپے کا نقصان پہنچایاجا رہا ہے۔ اسی طرح لوکل گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔مذکورہ کمپنیوںنے ملک میں رشوت ستانی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔

جاپان کی دونوں تنظیموںنے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قمر الزمان کائرہ کے صاحبزادے کی گاڑی کے حادثہ کے وقت ایئر بیگز نہ کھلنے کی تحقیقات کرے اور اس سلسلہ میں اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی قائم کرتے ہوئے غیر معیاری گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں کے خلاف قتل کے مقدمات قائم کرے۔انہوںنے قمر الزمان کائرہ سے درخواست کی کہ وہ گاڑی کی کمپنی کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا مقدمہ کریں اور پاکستان میں استعمال شدہ معیاری گاڑیوں پر عاﺅ پابندی ختم کرانے کے لیے حکومت سے مطالبہ کر یں۔

Leave a reply