اسلام آباد: گوادر میں گدھوں کا سلاٹر ہاؤس بنایا گیا ہے اور اس سے پیداوار بھی شروع ہو گئی ہے۔
باغی ٹی وی : قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خوراک و تحفظ کے اجلاس میں وزارت خوراک و تحفظ کے حکام نے بتایا کہ گوادر میں گدھوں کا سلاٹر ہاؤس بنایا گیا ہے اور اس سے پیداوار بھی شروع ہو گئی ہے۔
حکام وزارت خوراک نے اجلاس کو بتایا کہ چین کے ساتھ گدھے کی کھال اور ہڈیوں سے متعلق معاہدہ ہوا ہے، گودار میں چینی کمپنی یہ کام کرے گی، چیئرمین قائمہ کمیٹی نے پوچھا کہ زندہ گدھوں کو چین ایکسپورٹ کیوں نہیں کرتے، جس پر حکام وزارت خوراک و تحفظ نے بتایا کہ زندہ گدھوں کی ایکسپورٹ مشکل کام ہے، ملک کے دوسرے حصوں میں بھی گدھوں کے سلاٹر ہاؤس کیلئے درخواستیں آرہی ہیں۔
لاہورہائیکورٹ کے ایڈیشنل ججز کیلئے 9 ناموں کی منظوری
حکام نے بتایا کہ نئی چینی کمپنیوں سے گدھوں کے سلاٹر ہاؤس سے متعلق بات چیت چل رہی ہے رکن کمیٹی رانا محمد حیات نے کہا کہ پاکستان میں گدھوں کا استعمال کم ہو رہا ہے، لوڈر رکشوں نے جگہ لے لی ہے، اچھی نسل کے گدھوں کی بریڈنگ ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس جولائی کے آخر میں وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین زھانگ بن (Zhang Bin) کی قیادت میں چینی کمپنی ہینگینگ ٹریڈ کمپنی (Hengeng Trading Company) کے وفد نے ملاقات کی تھی ملاقات میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین، وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی تھی-
تنگوانی: مویشیوں کے کاروبار پر تصادم، فائرنگ سے نوجوان اور گائے جاں بحق
چینی وفد کی جانب سے وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیاتھا کہ ہینگینگ ٹریڈ کمپنی پاکستان میں زراعت، لائیو اسٹاک، ادویات اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہے، ہینگینگ ٹریڈ کمپنی 50 ملین ڈالر کی لاگت سے گوادر میں جدید سہولیات سے آراستہ ذبیحہ خانہ (سلاٹر ہاؤس) تعمیر کر رہی ہے، سلاٹر ہاؤس کی تکمیل سے پاکستان کے لائیو اسٹاک کے شعبے سے چین کو 30 ملین امریکی ڈالرز (آٹھ ارب 34 کروڑ روپے) تک سالانہ کی برآمدات ہوں گی۔
بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ سلاٹر ہاؤس میں مقامی لوگوں کیلئے ایک ہزار کے قریب نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے، ہینگینگ ٹریڈ کمپنی فارماسیوٹیکل مصنوعات کو گوادر فری زون میں پراسیس کر کے چین کو برآمد کر رہی ہے۔
کلائمیٹ چینج ایک بڑا چیلنج ہے، صو بو ں کو ان کا شئیر دینا چاہیے، علی امین گنڈا پور
واضح رہے کہ گزشتہ برس ہی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا 18 جنوری کو اجلاس ہوا تھا جس میں گوادر زون میں سلاٹر ہاؤس قائم کرنے کی منظوری دی گئی تھی جس میں گدھے ذبح کرکے ان کا گوشت چین بھیجا جائے گا۔
کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ ملک میں گدھوں کے بریڈنگ فارم قائم کرکے چین کو فروخت کرنے کا منصوبہ ہے، چاروں صوبوں میں گدھوں کی پیداوار اور تحقیق کے فارم ہاؤس بنیں گے، گدھوں کے گوشت کا سلاٹر ہاؤس صرف گوادر فری اکنامک زون میں ہوگا، چین کو گوادر فری اکنامک زون سے ہی براہ راست گوشت برآمد کیا جائے گا، فیصلہ گدھوں کا گوشت ملک کے فوڈ چین میں شامل ہونے سے بچانے کیلئے کیا، اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گدھوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جون 2023ء میں یہ تعداد 58 لاکھ تک پہنچ گئی تھی۔
کلائمیٹ چینج ایک بڑا چیلنج ہے، صو بو ں کو ان کا شئیر دینا چاہیے، علی امین گنڈا پور