پاکستانیوں نے میرے مرنے کا بھی انتظار نہیں کیا،ماہر اقبالیات اور شاعرہ جرمن ڈاکٹر این میری شمل

0
34
N meri Shimal

پاکستانیوں نے میرے مرنے کا بھی انتظار نہیں کیا

ممتاز جرمن فلسفی ،مستشرق ، ماہر اقبالیات اور شاعرہ ڈاکٹر این میری شمل

آغا نیاز مگسی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ممتاز جرمن اسکالر‘ ماہر اقبالیات‘ مستشرق اور اردو زبان کی پرستار ڈاکٹر این میری شمل 7 اپریل 1922 کو جرمنی کے شہر ایفرٹ میں پیدا ہوئیں ان کے والد صاحب کا نام انا شمل اور والدہ محترمہ کا نام پاؤل تھا۔ انہوں نے جرمنی کے شہر بون میں اعلی تعلیم حاصل کی اور بعد ازاں ہاروڈ اور بون یونیورسٹی میں بطور پروفیسر اپنے فرائض سرانجام دیتی رہیں۔ انہیں انگریزی عربی فارسی ترکی اور اردو زبان پر عبور حاصل تھا۔

تحقیق اور تصوف اور اسلامیات و اقبالیات سے گہری دلچسپی تھی جبکہ پاکستان کی علاقائی زبانوں سندھی، سرائیکی اور پنجابی زبانوں سے بھی گہری دلچسپی تھی وہ پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتی تھیں۔ وہ کئی بار پاکستان کا دورہ کر چکیں مختلف کالجز اور کانفرنسز اور یونیورسٹیز میں لیکچرز دیتی رہیں ۔

انہوں نے علامہ اقبال کی تصانیف” بانگ درا، پیام مشرق اور جاوید نامہ کا جرمن زبان میں ترجمہ کیا۔ حکومت پاکستان کی جانب سے این میری شمل کو 3 ایوارڈز سے نوازا گیا جن میں ہلال امتیاز ستارہ امتیاز اور عالمی صدارتی اقبال ایوارڈ شامل ہیں ۔

ڈاکٹر شمل میری نے 19 سال کی عمر میں مملوک خاندان کے مصر میں خلیفہ اور قاضی کا مقام کے عنوان سے ڈاکٹریٹ کیا۔ انہوں نے علامہ اقبال کی کتاب” جاوید نامہ” کا منظوم ترجمہ بھی کیا۔ وہ جرمن‘ انگریزی‘ عربی‘ فارسی‘ اردو اور دیگر پاکستانی زبانوں پر عبور رکھتی تھیں۔ انہوں نے اقبال کے علاوہ سندھی زبان کی ممتاز علمی اور ادبی شخصیات پیر علی محمد راشدی‘ پیر حسام الدین راشدی‘ غلام ربانی آگرو اور جمال ابڑوکی تصانیف کو بھی جرمن زبان میں منتقل کیا۔

ڈاکٹر این میری شمل کی زندگی میں ہی حکومت پاکستان نے لاہور میں ایک سڑک کو ان کے نام سے موسوم کر دیا تھا جس پر بھرپور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے متعدد بار مذاق میں کہا تھا کہ "پاکستانیوں نے میرے مرنے کا بھی انتظار نہیں کیا "۔ این میری شمل انگریزی اور جرمن زبان میں شاعری کرتی تھیں۔

انگریزی اور جرمنی میں ان کے 2شعری مجموعے شائع ہو چکے ہیں ۔ تصوف اور اسلامیات سے انہیں خاص دلچسپی تھی۔ ان کی 100 سے زائد کتابیں شائع ہو چکی ہیں ۔ انہوں نے علامہ اقبال کے مذہبی خیالات پر مبنی "جبرائیل کے پر” کے عنوان سے ایک کتاب لکھی این میری شمل کا 26جنوری 2003 کو جرمنی کے شہر بون میں انتقال ہوا۔

Leave a reply