سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی کامیابی ، جرمنی میں مخلوط حکومت بننے کا امکان

0
56

برلن: جرمنی کے عام انتخابات میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے کامیابی حاصل کر لی –

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جرمن چانسلر اینگلا مرکل کے 16 برس کے اقتدار کا اختتام ہونے والا ہے جرمنی کے عام انتخابات میں 16 سال بعد سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی نے اپنی حریف کرسچین ڈیمو کریٹک پارٹی پر سبقت حاصل کرلی جس کے بعد جرمنی میں مخلوط حکومت بننے کا امکان ہے۔

جرمنی میں انتخابات کے ابتدائی نتائج میں گرین پارٹی اپ سیٹ کرتے ہوئے تیسرے نمبر پر آگئی اور موجودہ نتائج کو دیکھتے ہوئے یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ ایک مرتبہ پھر جرمنی میں مخلوط حکومت بننے کا امکان ہے۔

جرمن چانسلر اینگلا مرکل نے کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے امیدوار "ارمین” کی حمایت کرتے ہوئے ان کی انتخابی مہم میں حصہ لیا عام انتخابات کے بعد جرمن چانسلر اینگلا مرکل کے 16 برس کے اقتدار کا اختتام ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ جرمن پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے مطابق سوشل ڈیموکریٹک پارٹی وفاقی پارلیمان میں سب سے طاقتور جماعت بن گئی ہے ایس پی ڈی نے ڈالے گئے کُل ووٹوں کا 25.7 فیصد حاصل کیا ہے دوسرے نمبر پر کرسچن ڈیموکریٹک یونین رہی ہے جسے 24.1 فیصد ووٹ ملے ہیں۔

گرین پارٹی تیسرے نمبر پر ہے اور اسے 14.8 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ ایف ڈی پی کو 11.5 فیصد جبکہ تارکین وطن اور اسلام مخالف جماعت اے ایف ڈی کو 10.3 فیصد ووٹ ملے جبکہ ووٹ ڈالنے کی شرح 76.6 فیصد رہی۔ نئی جرمن پارلیمان میں 735 نشستیں ہوں گی جو اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

جبکہ جرمنی میں ہونے والے انتخابات میں کوئی بھی جماعت حکومت سازی کے لیے حتمی اکثریت حاصل نہیں کر سکی ہے۔

واضح رہے کہ جرمن الیکٹورل سسٹم کے تحت عمومی طور پر مخلوط حکومت سازی ہی ممکن ہوتی ہے۔ اس کا مقصد اکثریتی حکمرانی نظام کے ساتھ ساتھ تمام پارٹیوں کی متناسب نمائندگی کو یقینی بنانا ہے۔

کہا گیا تھا کہ اس بار کے الیکشن کے نتائج کے مطابق حکومت سازی کا عمل زیادہ طویل نہیں ہو گا حکومت سازی کے لیے مذاکراتی عمل کامیاب ہونے کے بعد ہر سیاسی اتحاد چانسلر شپ کے لیے اپنا اپنا امیدوار نامزد کرے گا۔

حکومت تشکیل دے دینے کے بعد جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر جرمن پارلیمان سے کہیں گے کہ وہ نئے چانسلر کے لیے ووٹنگ کریں۔ نئی تشکیل دی جانے والی حکومت کے تمام قانون ساز نئے چانسلر کے انتخاب کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ اور نئے چانسلر کا چناؤ کیا جائے گا۔

Leave a reply