غریب کو صحت کارڈ جاری، سفید پوش کا کس نے سوچنا ہے؟ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
غریب کو صحت کارڈ جاری، سفید پوش کا کس نے سوچنا ہے؟ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں بزرگ شہریوں کے لیے وارڈ مختص کرنے کی درخواست پرسماعت ہوئی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مامون الرشید نے کہا کہ بزرگ شہریوں کےحوالے سے وزیرصحت کوطلب کیا تھا،وزیرنے بتایا تھا کہ اس حوالے سے پالیسی بنائی جارہی ہے
عدالت نے کہا کہ درمیانے درجے کے شہریوں کے لیےصحت سہولت کارڈ کاکیا فائدہ ہوگا،غریب کے لیے توصحت کارڈ جاری کردیا جو سفید پوش ہیں ان کاکس نےسوچنا ہے؟ چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سفید پوش آدمی توکسی کے سامنے ہاتھ بھی نہیں پھیلاتا،
واضح رہے کہ حکومت 14 ملین خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ کے ذریعے تحفظ فراہم کر رہی ہے۔صحت انصاف کارڈ کے ذریعے سات لاکھ بیس ہزار روپے تک بہترین علاج کی مفت سہولت میسرہو گی، اگر کسی گھرانے میں کوئی ایسی بڑی بیماری آ جاتی ہے جس میں دل کا اپریشن کروانا پڑتا ہے یا گردے ڈیلائسسز کروانے ہے یا ایسی بیماریاں جس سے مریض کو ہسپتال میں داخل ہونا پڑتا ہے اس کا صھت کارڈ کے ذریعے علاج ہو گا