گھریلو باغبانی موجودہ دور کی اولین ضرورت

0
40

باغبانی انتہائی مفید مشغلہ ہے جس سے نہ صرف آپ خود بلکہ آپ کی فیملی اور دوست احباب بھی مستفید ہوتے ہیں کوئی بھی پھل یا سبزی جو میلوں دور مسافت طے کر کے پودوں سے ٹوٹنے سے تین چار دن بعد آپکے کچن تک پہنچتی ہے ذائقے میں گھر میں اگائی جانے والی پھل یا سبزی کا مقابلہ نہیں کر سکتی گھر کی تازہ سبزیوں کا ذائقہ اور خوشبو اتنی اچھی ہوتی ہے کہ آپ بازاری سبزیاں کھا ہی نہیں سکیں گے آپ اپنی مرضی کی سبزیاں اگا سکتے ہیں جو بازار میں تازہ حالت میں دستیاب نہیں ہوتیں اگر پھل کی بات کی جائے تو پھل کو درختوں سے کچا توڑ لیا جاتا ہے اور پھر انہیں مصالحہ لگایا جاتا ہے اور راستے میں مضر صحت حالات سے گزر کر مکمل پک جاتے ان پر کاربائیڈ لگایا جاتاہے اس کیمیکل لگے پھل کو اگر پانی مکں ڈالا جائے تو پانی سے تیزاب کی طرح کے بلبلے نکلنے لگتے ہیں اگر یہی پھل آپ اپنے باغیچے سے لگے توڑیں گے تو اس کو آپ مکمل پکا ہوا اتاریں گے یہ بےحد لذیذ ہونے کے ساتھ غذائیت سے بھر پور ہوگا اسی طرح سبزیاں جب تو ڑ کر منڈی تک پھر ہم تک پہنچتی ہیں تو تین چار دن پرانی ہو چکی ہوتی ہیں چناچہ اپنا ذائقہ اور افادیت کھودیتی ہیں یہی سبزیاں اگر ہم اپنے گھر میں اگانا شروع کریں تو ہم سبزیوں کی مکمل غذائیت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں سے بھی محفوظ رہیں گے ان سب مسائل اور نقصانات سے بچنے اور پیسہ اور صحت کو بچانے کے لیے یہی ضروری ہے کہ گھر میں سبزیاں اگائیں کیونکہ گھریلو باغبانی ہی آج کے دور کی اولین ضرورت ہے صحت مند زندگی کا تقاضا بھی کیونکہ ماہرین کے مطابق بیماریوں کی شرح میں روز بروز اضافے کی سب سے بڑی وجہ سبزیوں کا کم استعمال اور ان سبزیوں کا استعمال ہے جو گندے پانی اور زہریلی ادویات کے ذریعے اُگائی جاتی ہیں
سبزیاں جو با آسانی اگائی جاسکتی ہیں:
کچن گارڈن میں ٹماٹر مرچ کھیرا بینگن مولی مونگرے بھنڈی کریلہ۔توری پیاز پالک دھنیا لہسن پودینہ۔کےعلاوہ اور بہت سی سبزیاں اگائی جا سکتی ہیں آج کل بازار مکں ایسے بیج بھی دستیاب ہیں جو جلد اور زیادہ پھل دیتے ہیں اور بیماریوں سے بھی کم متاثر ہوتے ہیں بیج کے علاوہ نرسریوں سے بھی ان کی پنیری لی جا سکتی ہے جو جلد پھل دیتی ہیں پالک دھنیا میتھی گوبھی ٹماٹر ساگ گاجر شلجم مولی جیسی سبزیاں ٣ سے ۵ مرلہ پلاٹ میں آسانی سے کاشت کی جا سکتی ہیں
کیاریوں سے اچھا منافع کمایا جا سکتا ہے:
اس کے علاوہ گھریلو پیمانے پر ضروری نہیں کہ بہت زیادہ جگہ دستیاب ہو یہ کام گملوں پلاسٹک کے ڈبوں کھلے ڈبوں پلاسٹک یا لکڑی کی ٹرے میں بھی آسانی سے کیا جا سکتا ہے موسم گرما میں ٹینڈے کریلے بھنڈی توری کدو اور پودینہ جبکہ موسم سرما میں گاجر مولی شلجم گوبھی لہسن اور پیاز گھر میں با آسانی کاشت کیے جا سکتے ہیں اس کے علاوہ اپنی مرضی کی سبزیاں بروکلی آئس برگ اور مشروم بھی کاشت کی جا سکتی ہیں جو بازار سے تازہ حالت میں دستیاب نہیں ہوتیں اگر آپ کسی فلیٹ میں رہتے ہیں تو بھی یہ کام باصانی سے کر سکتے ہیں اس کے لئے آپ اپنے گھر کی کحڑکیوں اور بالکونی کو استعامل کر ے ورٹیکل گارڈن سے گھر کی سبزیوں کی ضروریات پوری کر سکتے ہیں گھر کی کیاریوں میں اگائی جا سکتی ہیں کچن گارڈننگ کے لئے کسی زیادہ اہتمام کی ضرورت نہیں اس کے لئے آپ پرانے برتن بالٹی ٹوٹا مٹکا ٹائر ٹیوب کے ٹکڑے یا کوےئ ایسا برتن جس میں تھوڑی سی مٹی اور پانی جمع کیا جا سکے یہاں تک کہ لکڑی سے بنے پھلوں کے کارٹن یا موٹے کرے سے بنے تھیلے کوکنگ آئل کے کین دولیٹر یا اس سے بڑی کولڈ ڈرنک کی خالی بوتلیں باغبانی کے لئے بہت افادیت رکھتی ہیں ان کے علاوہ گھر یا فلیٹ کے فرش کو بھی اس کام کام کے لئے بروئے کار لایا جا سکتا ہے اس کے لئے فرش پر موٹے پولی تھین کی دوہری تہہ لگا لینی چاہیئے تاکہ سیپیج سے فرش خراب نہ ہا سکے ان کے لیے اگر نہری پانی دستیاب نہ ہو تو پینے کا گھریلو پانی بھی استعمال۔کیا جا سکتا ہے گھریلو پیمانے پر سبزیوں کی کاشت سے ہم۔خود کفیل۔ہونے کے ساتھ ساتھ روزمرہ اضافے کا رجحان پکڑتا گھریلو بجٹ سمٹنا شروع ہو جائے گا

Leave a reply