غیر ملکی اثاثوں کے خلاف تحقیقات ترک کرنے پرنواز شریف کی براڈ شیٹ کو رشوت کی پیشکش
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق براڈشیٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کا وی موساوی نے کہا ہے کہ نواز شریف نے اپنے غیر ملکی اثاثوں کے خلاف تحقیقات ترک کرنے پر براڈشیٹ کو رشوت کی پیش کش کی تھی۔
ایک ویب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ براڈشیٹ نے ایک شخص جس نے نواز شریف کا بھتیجا ہونے کا دعویٰ کیا تھا کی طرف سے پیش کش کو یہ کہہ کر مسترد کردیا کہ براڈ شیٹ مجرموں سے بات چیت نہیں کرتا ہے۔ شریف خاندان کے نہ صرف برطانیہ بلکہ پوری دنیا میں اثاثے ہیں، شریف خاندان کو ان اثاثوں کے ذرائع کے بارے میں بہت ساری وضاحتیں دینے کی ضرورت ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل جاری تھا لیکن مشرف حکومت کے بعد نئی حکومت نے معلومات تک رسائی نہ دینے اور براڈشیٹ کے ساتھ معاہدے ختم کرکے اس عمل میں رکاوٹ پیدا کرنا شروع کردی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے نواز شریف کی طرف سے اس دعویٰ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا کہ براڈشیٹ نے شریف خاندان کو الزامات سے بری کردیا ۔ یہ مکمل جھوٹ ہے کہ براڈشیٹ نے شریف فیملی کو الزامات سے بری کردیا۔
انہوں نے کہا کہ براڈشیٹ نے ایوین فیلڈ اپارٹمنٹس خریدنے کے ذرائع کی تحقیقات نہیں کیں کیونکہ پاکستانی احتساب عدالت یہ پہلے ہی واضح کرچکی تھی کہ یہ اپارٹمنٹ شریف خاندان نے لوٹی ہوئی دولت سے خریدے تھے۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستانی حکومت نے کہا ہوتا تو براڈشیٹ ایوین فیلڈ اپارٹمنٹس خریدنے کے ذرائع ل کی چھان بین کے لئے تیار تھی ۔
انہوں نے بتایا کہ براڈشیٹ سے معاہدہ ختم کرنے کے پیچھے نواز شریف کا ہاتھ تھا جو اس بات کی تحقیقات کر رہا تھا کہ کیسے پاکستان سے رقم لوٹی گئی ہے اوربیرون ملک مقیم چھپائی گئی ۔انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف نے براڈشیٹ کو 200 افراد کے اثاثوں کا پتہ لگانے کا کام سونپا تھا لیکن ان کی حکومت کے بعد نیب نے کچھ لوگوں کے نام اس فہرست سے نکالنے کے لئے کہا جس سے انکار کردیا گیا۔