غیر ملکی کوچز لگانے کافائدہ کیا ہے؟سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالرؤف کی باغی ٹی وی سے گفتگو

crick rauf

پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالرؤف نے پاکستانی ٹیم کے لئے غیر ملکی کوچز لگائے جانے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ ملین ڈالر دے کر ہم ان سے کیا حاصل کرتے ہیں، جب پالیسی نہ ہو تو ریزلٹ زیرو رہتا ہے،

سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالرؤف نے باغی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کی ہے،ایک ملین ڈالر کے معاہدے پر دستخط کرنے والے غیر ملکی کوچ بمقابلہ پاکستان کی نمائندگی کرنے کا کیا مطلب ہے ،سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر عبدالرؤف نے وضاحت کی ،باغی ٹی وی کے مظہر شیخ نے سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالرؤف سے سوال کیا کہ جب آپ نے ٹیسٹ کرکٹ کی، پاکستانی کیپ آئی تھی اور پہنی تھی ا س وقت جب آپ کے جذبات تھے کیا فارنر کوچ جب ملین ڈالر لے کر پاکستان کے لئے کنٹریکٹ سائن کرتاہے تو کیا اس کے بھی وہ جذبات ہوتے ہیں، جس کے جواب میں سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر عبدالرؤف کا کہنا تھا کہ ایک ملین کا کنٹریکٹ سائن کر کے پاکستان کے لئے بالکل بھی اموشنل نہیں ہوتے،یہ بڑی ہارڈ ارننگ کیپ ہوتی ہے جو آپ سر پر پہنتے ہیں کسی بھی ملک کی ہر چیز کو سیکریفائز کرنا پڑتا ہے،اپنی ہر چیز کی قربانی دینی پڑتی ہے، پھر اس کے بعد پاکستان کی نیشنل کیپ پہننے کا موقع ملتا ہے جب دوسرے ملک کا کوئی بندہ آئے گا تو اسکا اتنا انٹرسٹ یا آؤٹ پٹ نہیں ہو گی جتنی آپ کی اپنی افلی ایشن ہوتی ہے پاکستان کے ساتھ، وہ جو لوگ باہر سے آتے ہیں وہ کمانے کے لئے آتے ہیں،

عبدالرؤف کا مزید کہنا تھا کہ اصل چیز یہ ہےکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی کوچنگ کو جب ہائیرکرنا ہوتا ہے، اور وہ ہائی کوالیفائیڈ فارنر کوچز کو ہائر کرتا ہے،اس میں بھی ایک ویژن ہوتا ہے، اسکا مینو فیسٹو ہونا چاہئے کہ کیوں انکو ہائر کیا جا رہا، جس طرح انڈیا نے کیا،انڈیا نے شروع میں جس طرح ہائیر کئے،انکے کوچنگ میں ایجوکیٹڈ لوگ آئے، بڑے بڑے نام آئے، انہوں نے فارنر کوچز سے سیکھا اب انڈیا نے آئی پی ایل میں ،جونیئر ٹیم میں اپنے کوچز لگانا شروع کر دیئے ہیں اور انہوں نے اچھا ریزلٹ دینا شروع کر دیا ہے،ہمارے ہاں یہ ہے کہ کوئی لانگ ٹرم پالیسی نہیں ہے، جب کسی فارنر کوچ کو ہائر کرتے ہیں تو کوئی پالیسی نہیں ہوتی کہ ہم اس سے کیا لیں گے اس کا مقصد کیا ہے،کیا اچیو کریں گے اس لئے فارنر کوچ ٹائم پاس کر کے چلا جاتا ہے، ریزلٹ پھر زیرو ہوتا ہے نہ ہی کوئی لوکل کوچ ان سے کچھ سیکھ سکتا ہے نہ اکوئی ایسا بندہ بٹھایا جاتا ہے جو سیکھ کر بچوں کو سکھائے،

گیری کرسٹن کے استعفیٰ پر سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالرؤف نے کیا کہا؟
گیری کرسٹن کے استعفیٰ کے حوالہ سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عبدالرؤف کا کہنا تھا کہ قصور پاکستان کرکٹ بورڈ کا ہے جب کسی کے ساتھ کنٹریکٹ طے کرتے ہیں تو شرائط طے کرنی پڑتی ہیں کہ جونیئر ،سینئر کو دیکھنا پڑے گا، ہم یہاں تک پہنچنا چاہتے ہیں،اس طرح کام کرنا پڑے گا،یہ کیمپ اٹینڈ کرنا پڑے گاایک کو مکی آرتھر کو لگایا تھا تو وہ انگلینڈ جا کر آن لائن کوچنگ کرتے رہے،انڈیا کے ساتھ ورلڈ کپ ہونے والا تھا ایشیا کا تو توتین دن پہلے وہ ایشیا کپ میں آئے اور جوائن کیا،پھر دو پہلے ورلڈ کپ جوائن کیا،اسی طرح گیری کو ورلڈ کپ سے دو دن پہلے بلوا کر جوائن کروا دیا گیا،ستر سال سے پی سی بی اپنی ترجیحات کاتعین نہیں کر سکا،کہ انکو بلا رہے ہیں تو کیسے کام لینا ہے، سپورٹس سائیکالوجسٹ کا کسی کو پتہ ہی نہیں، مین فیکٹر ہے کرکٹ کا سپورٹس سائیکالوجسٹ،یہ نہیں ہو سکتاکہ آپ کہیں سے اٹھا کر سپورٹس سائیکالوجسٹ کو لے آئیں،اس طرح کبھی سپورٹس سائیکالوجی چلی ہے، اس میں سارا قصور پی سی بی کا ہے، انکو شرائط پہلے طے کرنی چاہئے اور ویژن کو سامنے رکھنا چاہئے.

فخر زمان کو بابر کے حق میں بولنا پڑا مہنگا،بابر اعظم فخر کونکالے جانے پر خاموش کیوں؟

نئے کھلاڑیوں کو موقع دینے سے نتیجہ جیت کی صورت میں آیا۔محسن نقوی

جیت کا سارا کریڈٹ پاکستانی عوام کو ملنا چاہیے۔شان مسعود

پاکستان پنڈی ٹیسٹ جیت گیا، ساڑھے تین سال بعد سیریز میں فاتح

بابر اعظم ،شاہین آفریدی اور نسیم شاہ ڈراپ یا آرام دیا ؟

بابر اعظم: پاکستانی ٹیم پر بوجھ، اوقات یاد دلا دی گئی

بابر اعظم ضدی،بات نہیں مانتے تھے،محمد وسیم کا انکشاف

احساس ہو تو کچھ شرم ہوناں،احمد علی بٹ بابر اعظم پر پھٹ پڑے

بڑا فیصلہ،مبشر لقمان سپریم کورٹ، نیب جانے کو تیار،پی سی بی ،کرکٹرزپر جوڈیشل کمیشن بنے گا؟

پاکستان کرکٹ مزید زبوں حالی کا شکار،بابر ہی کپتان رہے،لابی سرگرم

بابراعظم کے بھائی کا ذریعہ آمدن بتا دیں میں چپ ہو جاؤں گا، مبشر لقمان

ہم نے سچ بولا،شوق پورا کرنا ہے تو کر لیں، احمد شہزادبابر اعظم پر پھر برس پڑے

Comments are closed.