سجاول میں غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ لوٹ مار کرنے والے دو ملزمان کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ یہ واقعہ پانچ روز قبل سجاول کے بائی پاس پر پیش آیا، جہاں پولینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک غیر ملکی جوڑے کو گن پوائنٹ پر لوٹ لیا گیا تھا۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء لنجار، وزیرِ ثقافت و سیاحت ذوالفقار علی شاہ اور ڈی آئی جی حیدرآباد نے اس واردات کا سخت نوٹس لیا تھا۔ بعد ازاں، پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کی اور دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق ملزمان سے متاثرہ جوڑے کے دونوں موبائل فون برآمد کر لیے گئے ہیں۔ تاہم، ایک ملزم ابھی تک مفرور ہے، جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ایس ایس پی سجاول نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے اور امید ہے کہ مفرور ملزم کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کی گرفتاری اور متاثرہ غیر ملکی جوڑے کے نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
یہ واردات سجاول کے ایک مشہور سیاحتی مقام پر پیش آئی، جہاں غیر ملکی جوڑا تفریحی مقاصد کے لیے آیا تھا۔ لوٹ مار کے بعد، متاثرہ جوڑے نے فوراً پولیس کو اطلاع دی، جس پر پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کی تلاش شروع کی۔ پولینڈ سے تعلق رکھنے والے متاثرہ سیاح جوڑے نے واردات کے حوالے سے ایک ویڈیو بیان بھی جاری کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی سائیکلوں پر سجاول کی سڑکوں پر جا رہے تھے، جب اچانک ایک موٹر سائیکل پر سوار افراد نے انہیں گن پوائنٹ پر روکا اور ان سے موبائل فون چھین لیے۔ اس دوران ان کی تلاشی بھی لی گئی، جس سے وہ سخت پریشان ہو گئے۔ اس واردات کے بعد، وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے معاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سجاول اور ٹھٹہ کے ڈی آئی بی انچارج کو معطل کر دیا تھا۔ ان کی معطلی کا فیصلہ اس بات پر مبنی تھا کہ اس کیس میں پولیس کی کارکردگی تسلی بخش نہیں تھی۔
پولیس کے مطابق ملزمان کی تلاش جاری ہے اور اس کیس میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے اس واردات کے پس منظر میں صوبے کے سیاحتی مقامات پر سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانے کی ہدایات بھی دی ہیں تاکہ غیر ملکی سیاحوں کو ایسی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔
وادی تیرا، خوارج کےجنسی تشدد کے باعث ساتھی دہشت گرد کی خودکشی
معلوم ہے ملک دشمنوں کو کون سے ممالک سہولت فراہم کررہے ہیں،وزیراعظم