غیرقانونی کام زیادہ ہونے پر دفاتر کو آگ لگا دی جاتی تھی، سپریم کورٹ میں کس نے ایسا کہا؟

0
30
الیکشن کے معاملات میں سپریم کورٹ کیوں مداخلت کرے؟ جسٹس اعجازالاحسن

غیرقانونی کام زیادہ ہونے پر دفاتر کو آگ لگا دی جاتی تھی، سپریم کورٹ میں کس نے ایسا کہا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق متروکہ وقف املاک لیز پر دینے سے متعلق کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی

سپریم کورٹ نے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی ، متروکہ وقف املاک کی فروخت غیرقانونی قرار دے دی گئیں،سپریم کورٹ نے متروکہ وقف املاک کی تمام اراضی کا فرانزک آڈٹ کرانے کا حکم دے دیا، سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ آڈیٹر جنرل تین ماہ میں فرانزک آڈٹ کرکے رپورٹ پیش کریں، چیئرمین بورڈ املاک کی ادارے کو واپسی یقینی بنائیں، عدالت نے خلاف قانون سرگرمیوں میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی کا حکم بھی دیا دوران سماعت متروکہ وقف کی ہزاروں ایکڑ اراضی کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف بھی سامنے آیا،چیئرمین متروکہ وقف املاک نے عدالت میں بتا یا کہ ماضی میں غیرقانونی کام زیادہ ہونے پر دفاتر کو آگ لگا دی جاتی تھی، 39ہزار املاک میں سے تمام کا ریکارڈ دستیاب نہیں،

پنجاب کی لوکل حکومتوں کو کیوں ختم کیا گیا؟ چیف جسٹس کا استفسار

ڈسکہ ضمنی انتخابات، سپریم کورٹ نے دیا پی ٹی آئی امیدوار کو بڑا جھٹکا

مجھے پتہ چلے حلقہ میں یہ کام ہو رہا ہے تو میں ووٹ ڈالنے نہیں جاؤنگا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس

ڈسکہ ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن نے کون سی بڑی غلطی کی؟ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس میں بتا دیا

سابق وزیراعلیٰ کیخلاف سوتیلی ماں کی درخواست،سپریم کورٹ نے کیا حکم دیا؟

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ سیاسی طور پر بھرتی کئے گئے افراد کو نکالتے کیوں نہیں؟ چیئرمین املاک بورڈ نے عدالت کو جواب دیا کہ نئی بھرتیوں پر پابندی ہے، سب کو نکال دیں تو محکمہ کیسے چلے گا؟ چیف جسٹس نے چیئرمین املاک بورڈ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے ساتھ کھیل نہ کھیلیں،سب کچھ آپ کی ناک کے نیچے ہو رہاہے، عدالتی حکم کے باوجود زمینیں لیز پر دی جا رہی ہیں، آپکو یہاں سے ہی جیل بھجوا دیں گے، تمام زمینیں تو فروخت ہوچکی محکمہ بند ہی کر دیتے ہیں، کیا اتنا بڑا محکمہ صرف کرایہ اکٹھا کرنے کیلئے ہے؟

چیئرمین املاک بورڈ نے عدالت میں کہا کہ ادارے کا منافع ایک ارب سے بڑھ کر پانچ ارب ہوچکا ہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ لاہور بادامی باغ میں چار کنال اراضی کا کرایہ تین ہزار ہے،بادامی باغ میں دس فٹ جگہ کا کرایہ بھی کئی کروڑ روپے ہے، چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تمام عبادت گاہیں متعلقہ مذاہب کو بھجواتے ہوئے ادارہ ختم کر دیتے ہیں،

Leave a reply