گلگت بلتستان:کھرفق پرائمری سکول:مفت تعلیم کےباوجود بچوں سےزبردستی ماہانہ100روپےفیس ہتھیانےکاسلسلہ

0
33

گلگت بلتستان :کھرفق پرائمری سکول:مفت تعلیم کےباوجود بچوں سے زبردستی ہرمہینے100روپے فیس ہتھیانے کا سلسلہ جاری ہے جہاں ایک طرف پاکستان میں مفت تعلیم کے سرکاری سطح پردعوے کیے جاتے ہیں،مگروہاں بعض سکولوں میں بچوں سے زبردستی ماہانہ 100 روپے فیس کے نام سے بٹورے جارہے ہیں مگرحکام کو اس کی پرواہ تک نہیں ہے ، ایسا ہی ایک پرائمری سکول گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے کے گاوں کھرفق ہے جہاں بچوں سے ہر ماہ فیس کی مد میں 100 روپے لیا جاتا ہے

باغی ٹی وی کو گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے کے کھرفق گاوں سے ملنے والی مصدقہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ یہاں ایک پرائمری اسکول ہے جہاں مقامی بچے زیرتعلیم ہیں اوریہاں کا عملہ حکومت کی طرف سے مفت تعلیم کے باوجود بچوں سے فیس کے نام سے ہرمہینے 100 روپے ہتھیا رہا ہے ، دوسری طرف یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس سکول میں تعینات عملے کی طرف سے بچوں کے والدین کودھوکہ دینے کی کوشش کی جارہی ہے اوراس قسم کے تاثرات پیش کیے جاتے ہیں کہ جن سے ثابت کیا جاسکے کہ یہ 100 روپے حکومت کی طرف سے وصول کرنے کا حکم ہے

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ضلع گانچھے کا کھرفق گاوں اورگردونواح میں انتہائی غریب اورمفلوک الحال خاندان مقیم ہیں‌ جن کے لیے اپنے بچوں کوہرمہینے 100 روپے فیس کی ادائیگی بہت مشکل ہوجاتی ہے ،لیکن والدین کی مجبوری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پڑھانے کے لیے ہر مہینے 100 روپے فیس کی مد میں جمع کرواتے ہیں

اس بات کی تصدیق کرنے کے لیے کہ کیا واقعی بچوں سے ہر مہینے وہاں کے اساتذہ 100 روپے فیس کی مد میں لیتے ہیں تو مقامی لوگوں‌ نے اس بات کی تصدیق وتائید کی اوراس خبرکو درست قرار دیا کہ واقعی بچوں سے 100 روپے زبردستی وصول کیا جاتاہے

مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر میں میٹرک تک تعلیم مفت ہے ،ایسے ہی گلگت بلتستان میں بھی میٹرک تک تعلیم مفت ہے مگرپھر ہمارے بچوں سے کس بات کے ہر مہینے فیس کی مد میں سو روپے لیے جاتے ہیں ،مقامی آبادی نے باغی ٹی وی کے توسط سے حکام سے اپیل کی ہے کہ اس واقعہ کی انکوائری کی جائے اور اس واقعہ میں ملوث عملے کے خلاف کارروائی کی جائے

کھرفق گاوں اورارد گرد کے دیہات کے باسیوں نے اس سلسلے میں‌ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اوروزیرتعلیم گلگت بلتستان سے اپیل کی ہے کہ وہ اس واقعہ کا نوٹس لیں اور مقامی بچوں کو ان کامفت تعلیم حاصل کرنے کا حق واپس کریں تاکہ والدین اپنے بچوں کو بغیرفکروفاقہ تعلیم دلواسکیں

Leave a reply