ڈی چوک احتجاج کے دوران گرفتار 40 سے زائد ملزمان عدالت سے رہا ہوتے ہی دوبارہ گرفتار
اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے ڈی چوک میں پی ٹی آئی احتجاج کے دوران گرفتار40 ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا، تاہم اسلام آباد پولیس نے تمام ملزمان کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔
باغی ٹی وی: تحریک انصاف ڈی چوک احتجاج کیس میں شناخت پریڈ پر بھیجے گئے ملزمان کو عدالتی اوقات ختم ہونے کے باوجود انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا جس پر اظہار برہمی کرتے ہوئے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے پولیس کو احکامات جاری کیے کہ آدھے گھنٹے کے اندر ملزمان کو کمرہ عدالت پہنچایا جائے ورنہ آئی جی اسلام آباد کو طلب کرلیا جائے گا، ملزمان کو عدالت پیش کر نے کے بعد جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں جیل بھیجے گئے 100 سے زائد مظاہرین کو شناخت پریڈ کیلئے جج ابو الحسنات ذوالقرنین کے سامنے پیش کیا گیا تھا،وکیل انصر کیانی نے ڈسچارج ہونے والے ملزمان کی دوبارہ گرفتاری پرعدالت کو آگاہ کر دیا، ملزمان کو دوبارہ پکڑنے پر ان کے اہل خانہ نے بھی شدید احتجاج کیا اور پولیس سے ہاتھا پائی کی۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران گرفتار کارکنان کی پیشیوں کا سلسلہ جاری ہے، عدالت میں پیشی کے موقع پر بھاری پولیس نفری تعینات کردی گئی، جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس نے صحافیوں کو پیچھے دھکیل دیا، ایس ایچ او اشفاق وڑائچ نے صحافیوں کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ اگر پیچھے نہ ہٹے تو گرفتارکروا دونگا۔
دریں اثنا سماعت کے موقع پرعدالت نے تھانہ کھنہ کے 54، آئی نائن کے 16 اور تھانہ کوہسار کے 11 ملزمان کو ان کے مقدمات سے رہا کر دیا،انسداد دہشت گردی عدالت نے تھانہ کوہسار کے 48 ملزمان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔