گلوبل وارمنگ بڑھتی رہی توانٹارکٹیکا کےنصف سےزیادہ جاندارناپید ہوجائیں گے

0
40

کیلیفورنیا: ایک نئی تحقیق میںماہرین نے بتایا ہے کہ اگر گلوبل وارمنگ اپنی موجودہ رفتار سے بڑھتی رہی تو اس صدی کے آخر تک انٹارکٹیکا کے نصف سے زیادہ مقامی جاندار ناپید ہوجائیں گے۔

باغی ٹی وی : جرنل پی ایل او ایس بائیولوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ اگر دنیا نے فاسل ایندھن سے خارج ہونے والی آلودگی پر قابو نہ پایا تو انٹارکٹیکا کے مقامی پودے اور جانوروں کی اقسام (بشمول پینگوئن) اس صدی کے آخر تک ممکنہ طور پر ختم ہوجائیں گی۔

جنوب مغربی امریکہ کی آب و ہوا مسلسل گرم اور خشک،بوٹانیکل گارڈن تتلیوں کے لیےبہترین…

تحقیق میں یہ بات واضح کی گئی کہ انٹارکٹیکا میں ماحول کے تحفظ کے لیے جاری کوششیں تیزی سے بدلتے برِ اعظم پر کارگر نہیں ہورہی ہیں محققین نے تحقیق سے نتیجہ اخذ کیا کہ کم لاگت والے مزید لائحہ عمل کا اطلاق انٹارکٹیکا کے خطرے سےدوچار حیاتیاتی تنوع کو 84 فیصد تک محفوظ کر سکتا ہے۔

تحقیق کی سربراہ مصنفہ جیسمین لی کے مطابق چونکہ انٹارکٹیکا میں بڑی تعداد میں لوگ نہیں آباد اس لیے اس خطے کا موسمیاتی تغیر میں کوئی خاص حصہ نہیں ہے لہٰذا اس برِ اعظم کو سب سے زیادہ خطرہ اس خطے کے باہر سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں موسمیاتی تغیر پر علاقائی سطح پر کی جانے والی ماحولیات کے تحفظ کی کوششوں کے ساتھ عالمی سطح پر کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ انٹارکٹیکا میں جانداروں کو بقا کا بہترین موقع دیا جائے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ انٹارکٹیکا میں ختم ہوتی برف ایمپرر اور ایڈیل نسل کی پینگوئن کو خطرے سے دوچار کردے گی جو اپریل سے دسمبر تک برف پر انحصار کرتی ہیں۔

ناسا نے چاند کی ایک نئی تصویر جاری کر دی

Leave a reply