گوجرانوالہ میں دو پیغبروں کی قبریں موجود، محمد سلمان بٹ کی رپورٹ

0
37

گوجرانوالہ میں دو پیغبروں کی قبریں موجود،

گوجرانوالہ (سٹی رپورٹر)سٹی گوجرانوالہ میں اللہ تعالی کے دو انبیا کی قبریں ایک ہی قبرستان میں آمنے سامنے موجود ہیں جن میں سے ایک حضرت سلمان جو کہ آل حضرت موسی کے بیٹے تھے جن کی 17فٹ لمبی قبر سیالکوٹ روڑ کھوکھرکی قبرستان بالمقابل سیشن کورٹ سٹی گوجرانوالہ میں موجود ہے جبکہ اسی قبرستان میں ایک اور نبی حضرت منجوش یہ بھی آل حضرت موسی کے بیٹے تھے جن کی 18فٹ چھ انچ لمبی قبراسی قبرستان میں موجود ہے اور یہ دونوں انبیاء بھائی بھائی تھے حضرت سلمان بڑے بھائی تھے جبکہ حضرت منجوش چھوٹے بھائی تھے .

دونوں انبیا ء اکرام کی قبروں کو گوجرانوالہ میں 21اور 22اکتوبر سن    2000ء میں حافظ شمس الدین گلیانوی علیہ الرحمتہ نے سیالکوٹ روڑ کھوکھرکی قبرستان بالمقابل سیشن کورٹ سٹی گوجرانوالہ میںدریافت کیا۔حاجی مشتاق کامونکی نے بتایا کہ صوفی سردار محمد نشان و محمد عمران کامونکی نے علم کشف القبورکی مدد سے اجازت لی اور باقاعدہ نام تختی پر تحریر کروایا۔

حضرت سلمان کے بارے مشہور تھا کہ یہ بہت زیادہ جلالی اور سخی تھے اسی وجہ سے انکے مزار مبارک کی خاص بات بھی یہی ہے کہ انکے مزار مبارک کے احاطے کے اندر ہمیشہ رعب و دہشت سامنظر رہتا ہے جبکہ حضرت منجوش کے بارے مشہورتھاکہ یہ بہت ہی نرم دل اور شفیق تھے اسی وجہ سے انکے مزار مبارک کے احاطے کے اندر سکون سا منظر رہتا ہے گوجرانوالہ کے بڑی عمر کے افراد کہتے ہیں کہ 1965ء کی جنگ کے دنوں میں اس قبرستان میں یہ دو بڑی قبریں اللہ کے نیک بندوں کی مشہور تھی اور روڑ پر چلتے ہوئے نظر آیا کرتی تھی لیکن جب اہل علم کشف القبور پر عبور رکھنے والوں نے دریافت کیا کہ یہ اللہ کہ انبیاء ہیں تو اہل علاقہ میں خوشی کی لہر سی دوڑ گئی اور دونوں قبروں پر عمارت بنائی گئی تاکہ قبروں کی حرمت کاخیال رہے۔

حضرت سلمان کی قبر کے ساتھ ایک بہت طاقتور درخت بھی ہے جسے عمارت کی تعمیر کے دوران کاٹنے سے پرہیز کیا گیا ہے۔ ان دونوں انبیاء کی قبروں پر چند پیشہ ور افراد نے روزگار کازریعہ بنانے کے لئے انبیاء کی اولاد ہونے کا دعوع بھی کیاتھا جنہیں صوفی سردار محمد نشان (جو کہ نامور عالم دین اور مناظر اسلام ہیں) نے وہاں سے چلے جانے کا انتظام بھی کروایا ۔ بعدمیں مزار پر بنائے گئے گلے ختم ہوگئے ۔ اب لوگ انبیاء اکرام کے مزارات پر آتے ہیں او ر قبروں پرپھول ڈالتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا ئیں مانگتے ہیں ،

مزار پر حاضر ہونے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان دونوں انبیاء کی قبروں سے ہمیشہ بہت اچھی خوشبو آتی رہتی ہے اور دلوں کو سکون بھی ملتا ہے اور اللہ سے مانگی ہوئی دعائیں بھی قبول ہوتی ہیں ۔اس قبرستان میں ناجائز تجاوزات کی بھی برمار ہے، لوگوں نے قبرستان کے اندر ہی پکے مکانات تعمیر کرلیے ہیں اور قبرستان کی جگہ پر ایک پرائیویٹ سکول کے مالک نے بھی قبضہ کرکے قبرستان کی جگہ کو سکول کی عمارت میں شامل کیا ہوا ہے ۔  
 

Leave a reply