مانسہرہ: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبے کی بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو مناظرے کا چیلنج دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا بٹن میرے ہاتھ میں ہے اور جس دن چاہوں اسے آن آف کر سکتا ہوں۔مانسہرہ میں ایک ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے اور حکومت اس مسئلے کو حل کرنے میں ناکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ "جن کی عزت نہیں وہ بھی مجھے ہتک عزت کا نوٹس بھیج رہے ہیں۔” انہوں نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی طرف سے بھیجے گئے ہتک عزت نوٹسز کو بے حیثیت قرار دیا۔
فیصل کریم کنڈی نے علی امین گنڈا پور کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی پارٹی کے دور حکومت کی دس سالہ کارکردگی پر ان سے مناظرہ کریں۔ "چاہیں تو چینل اور اینکر اپنی مرضی کے لے کر آئیں،گورنر نے مزید کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا ہے اور وہ گورنر رول کا نفاذ کر کے اسے سیاسی شہید نہیں بننے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں لاقانونیت عروج پر ہے اور حکومت کو امن عامہ کی سنگین صورتحال پر اسمبلی کا ان کیمرہ اجلاس جلد بلانا چاہیے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت اپنے ممبران اسمبلی کو بھی صوبے کی مخدوش صورتحال پر آگاہی دینے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس سنگین مسئلے پر فوری توجہ دے اور امن و امان کی بحالی کے لئے ٹھوس اقدامات کرے۔گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ "صوبے میں عوام کی جان و مال کی حفاظت حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، لیکن موجودہ حکومت اس میں ناکام رہی ہے۔” انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ صوبے کی عوام کے حقوق کے لئے ہر ممکن اقدامات کریں گے اور حکومت کو اس کی ناکامیوں پر آڑے ہاتھوں لیں گے۔
صوبے کی بگڑتی صورتحال پر تنقید
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ "صوبے میں لاقانونیت عروج پر ہے اور حکومت امن عامہ کی سنگین صورتحال پر فوری اقدامات کرنے میں ناکام رہی ہے۔” انہوں نے پی ٹی آئی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "پی ٹی آئی حکومت اپنے ممبران اسمبلی کو ہی صوبے کی مخدوش صورت حال پر آگاہی دینے میں ناکام ہے۔”
گورنر رول کا نفاذ
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا ہے اور وہ گورنر رول کا نفاذ کر کے اسے سیاسی شہید نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم عوام کے حق کی حفاظت کریں گے اور حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کریں گے۔”گورنر خیبرپختونخوا کے یہ بیانات صوبے کی سیاسی صورتحال میں ایک نیا موڑ لانے کا سبب بن سکتے ہیں اور سیاسی میدان میں گرما گرمی کا باعث بن سکتے ہیں۔ عوام اور سیاسی تجزیہ کار ان بیانات کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔