بلوچستان میں سرکاری نوکریاں لاکھوں میں بکنے لگیں:جام کمال کا انکشاف
بلوچستان میں سول سیکرٹریٹ میں درجہ سوئم اور چہارم کی نوکریاں 15 سے 40 لاکھ روپے میں فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔سماجی رابطے کی ویب ساٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے اپنی ہی پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ آج بلوچستان کے سول سیکرٹریٹ میں نائب قاصد اور ڈرائیورز کے عہدے کے لیے 15 لاکھ اور اسٹینوگرافر کی پوسٹ کے لیے 40 لاکھ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
Today in Balochistan for a Naib Qasid and Drivers post in secretariate they are demanding 1.5 million and for a stenographer’s post 4 million.
Those who are running S&GAD should know what is happening.
People appointed against these posts will be investors not workers.
— Jam Kamal Khan (@jam_kamal) December 31, 2022
جام کمال خان نے کہا کہ جو لوگ ایس اینڈ جی اے ڈی چلا رہے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ کیا ہو رہا ہے، ان عہدوں پر تعینات ہونے والے لوگ سرمایہ کار ہوں گے نہ کہ ملازم۔
Today in Balochistan for a Naib Qasid and Drivers post in secretariate they are demanding 1.5 million and for a stenographer’s post 4 million.
Those who are running S&GAD should know what is happening.
People appointed against these posts will be investors not workers.
— Jam Kamal Khan (@jam_kamal) December 31, 2022
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایک غریب آدمی نے کسی سے کہا ہے کہ وہ اسے ڈرائیور کی نوکری دلوائے کہ وہ قرض لے گا اور ادائیگی کرے گا، باقی اس کی تنخواہوں سے وصول کیا جائے، ان کی تنخواہ میں سے صرف 10 ہزار روپے انہیں دیے جائیں تاکہ وہ اپنے بچوں کا پیٹ بھر سکے،آج اس ماحول اور حال کے کچھ لوگ ذمہ دار ہیں اور ان سب کو پتا بھی ہے۔