گورنمنٹ دعوے کرنے،حمایتی دفاع کرنے میں مصروف
قصور
آٹا من مانی قیمتوں پر فروخت،دکانداروں کو مل سے مہنگا مل رہا ہے ،دکانداروں کا مؤقف،گورنمنٹ دعوؤں اور گورنمنٹ کے حمایتی صفائیوں جبکہ غریب مہنگا آٹا خریدنے میں مصروف
تفصیلات کے مطابق قصور شہر اور گردونواح کے علاقوں،کھارا،نول،چوک اسٹیل باغ،قادر آباد ،رکن پورہ،پیرو والا،قادی ونڈ،بھلو،وڈانہ،لکھنیکے و مضافات میں آٹا دکانوں سے مل تو رہا ہے مگر گورنمنٹ کی قیمتوں کے مطابق نہیں بلکہ 20 کلو کا تھیلا 1040 اور 10 کلو کا تھیلا 530 روپیہ میں فروخت کیا جا رہا
اس بابت جب دکانداروں سے پوچھا گیا تو دکانداروں نے قسمیں کھانا شروع کر دیں کہ ہمیں مل سے سرکاری ریٹ سے ہٹ کر مہنگا مل رہا ہے ہم فی تھیلا 20 روپیہ نفع لیتے ہیں سودا سلف بیچنے کیلئے آٹا رکھنا ہماری مجبوری ہے ورنہ آٹے کا گاہک ہمیں تکرار کر کے پریشان ہی کرتا ہے حالانکہ گورنمنٹ مل مالکان کو کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام ہے اور سبسٹڈی بھی مل مالکان کو ہی مل رہی ہے
دکانداروں نے بتایا کہ اتفاق فلور مل رائیوند روڈ،نیشنل فلور مل،مستری فلور مل کے مالکان پیسے پہلے لیتے ہیں اور بعد میں آٹا دیتے ہیں اگر ان سے سرکاری ریٹ پر مطالبہ کیا جاتا ہے تو کہتے ہیں رمضان بازار سے جا کر خرید لیں تکرار نا کریں
آٹے کی قیمت پر حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں اور گورنمنٹ دعوے کرنے جبکہ گورنمنٹ کے حمایتی آٹے کی قیمت پر گورنمنٹ کا دفاع کرنے اور غریب بیچارہ مہنگا آٹا خریدنے میں مصروف ہے