حکومت ناکام ہو چکی،تحریک انصاف میں کون عمران خان کی جگہ لے سکتا ہے ؟ شاہد خاقان عباسی

0
33

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم، مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مجھے کورونا ہوا تو کم درجے کا بخار رہا،کورونا کی و جہ سےبے پناہ کمزوری ہوئی،ابھی بھی کمزوری ہے،

شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے اتنی کمزوری ہوئی کہ آدھا کلو میٹر کی واک بھی نہیں کرسکتا تھا،قرنطینہ سے پہلے8ماہ جیل میں گزارے اس لیے آئیسولیشن کا احساس نہیں ہوا،کورونا سے قبل دس سے 12 کلو میٹر تک روز واک کرتا تھا،

شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت ناکام ہوچکی، کوئی مستقبل نظر نہیں آتا،میں تو چاہتا ہوں کہ حکومت پانچ سال مکمل کرے، میں نہیں سمجھتا کہ تحریک انصاف میں کوئی شخص عمران خان کی جگہ لے سکتا ہے،اس حکومت کا ہر لمحہ ملک پر بھاری ہے،عدم اعتماد تحریک واحد راستہ ہے، مائنس ون فارمولا میری نظر میں نا ممکن ہے،

شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ آپ گھر بیٹھے رہیں نیب نہیں بلائے گا، آپ دو تقریریں کریں تو نیب کا نوٹس آ جائے گا،اب صرف نوٹس ہمیں نہیں بلکہ ہمارے بچوں اور خاندان والوں کو بھی آتے ہیں، یہ وقت بھی گزر جائے گا لیکن شاید یہ نا گزار سکیں ہم تو گزار لیں گے۔

لاک ڈاؤن ختم کیا جائے، شوہر کے دن رات ہمبستری سے تنگ خاتون کا مطالبہ

لاک ڈاؤن، فاقوں سے تنگ بھارتی شہریوں نے ترنگے کو پاؤں تلے روند ڈالا

کرونا مریض اہم، شادی پھر بھی ہو سکتی ہے، خاتون ڈاکٹر شادی چھوڑ کر ہسپتال پہنچ گئی

کرونا لاک ڈاؤن، رات میں بچوں نے کیا کام شروع کر دیا؟ والدین ہوئے پریشان

لاک ڈاؤن ہے تو کیا ہوا،شادی نہیں رک سکتی، دولہا دلہن نے ماسک پہن کے کر لی شادی

کوئی بھوکا نہ سوئے، مودی کے احمد آباد گجرات کے مندروں میں مسلمانوں نے کیا راشن تقسیم

شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو حکومت نے مفلوج کر دیا ہے حکومت خود تذبذب کا شکار ہے کنفیوژن ہے کوئی پالیسی نہیں میٹنگز ہوتی ہے وہاں سے کچھ نہیں نكلتا ,ہمیں جو خرابیاں نظر آ رہی ہے ہم میڈیا کے ذریعے روز پاکستان کی عوام کے سامنے لائیں گے

شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ جتنی میڈیا سنسر شپ اس حکومت کے دور میں ہے کسی اوردور میں نہیں رہیں،عمران خان کو مشورہ دوں گا کہ گورننس کی بہتری کیلیے اپنا منہ بند رکھیں وزیر اعظم منہ بند رکھیں تو حالات پچاس فیصد بہتر ہوسکتے ہیں،اپوزیشن نےمیڈیا کے لیے اسمبلی کے اندر اور باہر آوازاٹھائی ہے ،موجودہ حکومت چینل بند کرواتی ہے ، لوگوں کونوکریوں سے نکلواتی ہے،حکومت صحافیوں کا پر امن احتجاج برداشت نہیں کرسکتی تو اورکیا کرسکتی ہے، وزیر اعظم کو سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے،

Leave a reply