گجر نالہ متاثرین کوکچھ نہیں ملے گا، ڈپٹی کمشنر نے صاف جواب دے دیا

0
30

ڈپٹی کمشنر سینٹرل نے کہا ہے کہ گجر نالے پر تجاوزات کیخلاف کارروائی سے متاثر ہونے والے لوگوں کو کوئی معاوضہ نہیں دیا جائے گا، زمینوں کی لیز بھی غیر قانونی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں گجر نالہ متاثرین کو معاوضے کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں ڈپٹی کمشنر سینٹرل نے نالہ متاثرین کو قابضین قرار دے دیا۔

ڈپٹی کمشنر سینٹرل نے عدالت میں تحریری جواب جمع کرادیا جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ کچی آبادی کی جانب سےدی گئی لیز بھی غیر قانونی ہے۔

ڈی سی سینٹرل نے اپنے بیان میں بتایا کہ نالہ متاثرین کو کچھ نہیں ملے گا، متاثرین نے گجر نالے پر تجاوزات قائم کر رکھی تھیں۔

ڈی سی سینٹرل کے مطابق سندھ کچی آبادی اتھارٹی نے درخواست گزاروں کو غیر قانونی لیز دی تھی، قانونی طور پرنالے کی زمین لیز پر نہیں دی جاسکتی۔

تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزاروں نے نالے کی جگہ پر غیرقانونی تعمیرات کر رکھی تھیں، سپریم کورٹ نے نالوں اور ندیوں سےغیرقانونی تعمیرات گرانے کاحکم دیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق بارشوں سے انسانی جانوں کو بچانےکے لیےنالوں پر آپریشن کیا جارہا ہے، کےایم سی نے30 نالوں اور برساتی نالوں کی جگہوں پر لیزمنسوخ کردی ہے۔

تحریری جواب کے مطابق 5 اگست 2015 کو ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی شعیب صدیقی نے مذکورہ لیز منسوخ کرنے کا کہا تھا، شعیب صدیقی نے میٹرو پولیٹن کمشنر سمیع صدیقی کو لیزمنسوخ کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کراچی نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا بھی لکھا تھا، درخواست گزاروں نے نالے پر قبضہ کر رکھا ہے۔

،ڈی سی سینٹرل نے عدالت سے استدعا کی کہ نالہ متاثرین کی درخواست مستردکی جائے، نالے پر قبضہ کرنے والوں کو معاوضہ نہیں دیا جاسکتا۔ عدالت نےڈپٹی کمشنر سینٹرل کےجواب کوریکارڈ کا حصہ بنا لیا۔

Leave a reply