تحصیل گوجرہ بنیادی مسائل کا گڑھ بن گیا۔شہری بنیادی سہولیات سے محروم

تحصیل گوجرہ بنیادی مسائل کا گڑھ بن گیا۔شہری بنیادی سہولیات سے محروم
مکتوب گوجرہ ، نامہ نگار باغی ٹی وی عبد الرحمن جٹ
تحصیل گوجرہ بنیادی مسائل کا گڑھ بن گیا۔شہری بنیادی سہولیات سے محروم ہو گئے،شہر کے بازاروں میں قبضہ مافیا نے تجاوزات قائم کر کے شہر کا حسن تباہ کر دیا،اندرون شہر سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کھنڈرات کا منظرپیش کر نے لگیں، حادثات معمول بن گئے،شہر بھر میں موٹر سائیکل رکشہ ڈرائیوروں نے خود ساختہ رکشہ سٹینڈ قائم کررکھے ہیں۔رکشاؤں کے شورنے شہریوں خصوصامریضوں کی زندگی کو عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے۔سبزی منڈی کا شہر سے باہر منتقل نہ ہو ناعوام کیلئے درد سر بناہوا ہے سبزی اورفروٹ فروشوں کی طرف سے صبح کے اوقات میں منڈی سے باہر روڈپر اپنا خریدو فروخت کا سلسلہ شروع کر دیاجاتا ہے جہاں سے گورنمنٹ گرلزکالج اورسکول جانیوالی طالبات کوگزرنے میں شدید دشواریوں کا سامناکرناپڑتا ہے جہاں پر بیہودہ زبان بھی استعمال ہوتی ہے۔

مین قائداعظم روڈ،نیشنل بینک روڈ،چوک ملکانوالہ،تھانہ بازار بے اور پوسٹ آفس روڈ ہنگم ٹریفک کی زدمیں ہے جہاں پر ٹریفک کے باعث کئی کئی گھنٹے تک روڈزکا بلاک رہنامعمول بنا ہواہے اور مردوخواتین وچھوٹے بچوں کاپیدل گزرنا بھی محال ہے اور ٹریفک سٹاف گوجرہ کاعملہ ان شاہراہوں پر ٹریفک کو کنٹرول کر نے میں ناکام دکھائی دے رہا ہے۔جبکہ انتظامیہ نے مسائل پرقابو پانے کیلئے شہر کے بازاروں اور گلیوں کے اطراف میں ”سنگل“ لگادئیے ہیں مگر حالات جوں کے توں ہیں ہتھ ریڑیاں اوررکشے شہریوں کیلئے پہلے سے زیادہ مسائل پیدا کرر ہے ہیں۔ تجاوزات یہاں کا سب سے بڑا مسئلہ بنا ہو اہے جہاں پر خریداری کیلئے آنے والوں کومشکلات درپیش ہیں۔جبکہ عملہ شہر میں ماسوائے ”ٹریکٹر ٹرالی“ کو گھمانے اورپٹرول کا ضیا ع کر نے میں مصروف دکھائی دیتا ہے۔شہر میں صحت وصفائی کا بھی فقدان ہے قبل ازیں ہفتہ وار شہر کے مین نالوں کی مکمل طور پر صفائی کی جاتی تھی جس سے لوگ سکھ کا سانس لیتے تھے موجودہ حالات میں نالوں کی صفائی کوکئی کئی مہینے گزر جا تے ہیں مگر عملہ صفائی بازاروں میں دکھائی نہیں دیتا اور نالے گندگی سے بھرے رہتے ہیں جس کی وجہ سے بارشوں کے دنوں میں بارش کا پانی نالوں میں گندگی بھری ہو نے کے باعث دکانوں میں داخل ہو جاتاہے اور دکانداروں کو زہنی کوفت اٹھاناپڑتی ہے جبکہ دکاندارنالوں سے اٹھنے والے تعفن کی وجہ سے بھی زہنی مریض بنے ہو ئے ہیں۔شہریوں کی جانب سے بارہا ارباب اختیار کوآگاہ کیا جاتاہے مگر افسران سنی ان سنی کر دیتے ہیں۔موجود حالات میں نالوں کی صفائی کوبہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔شہربھر کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ چکی ہیں جہاں پر ٹریفک حادثات معمول ہیں ان سڑکوں سے اُٹھنے والی گردوغبار نے ناک کان گلے کے امراض میں مبتلا شہریوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے جبکہ ان سڑکوں کی تعمیراور دیگر ترقیاتی منصوں کیلئے تقریباعرصہ چار سال سے حکام بالاکی طر ف سے بلند وبانگ دعوے ہو تے رہے مگر وہ دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ان دعوؤں کو عملہ جامہ نہ پہنایاجا سکااور شہری مسائل میں دن بدن اضافہ ہو تا چلا گیا۔شہر میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچ چکی ہیں دکانداروں کی طرف سے خودساختہ مہنگائی نے عوام کے لئے بے تحاشامشکلات پیداکر رکھی ہیں۔جسے فی الفور کنٹرول کر نے کی ضرورت ہے۔عوامی سماجی شہری حلقوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیاہے کہ شہری مسائل کو فی الفور حل کیا جائے تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔

Leave a reply