گوادر آف روڈ جیپ ریلی 2021اختام پزیر:کئی کامیاب توکئی ناکام ہوکربھی پرعزم

0
26

گوادر:گوادر آف روڈ جیپ ریلی 2021اختام پزیر:کئی کامیاب توکئی ناکام ہوکربھی پرعزم ،اطلاعات کے مطابق چوتھی گوادر آف روڑ جیپ ریلی کے سنسنی خیز مقابلے اپنے اختتام کو پہنچ گئے ہیں

گوادر آف روڈ جیپ ریلی کا240 کلومیٹر محیط ٹریک کے گوادر ،پیشکان ،گنز ،پلیری، نگور کے نیلگوں سمندر کے ساتھ صحرائی علاقے میں 16 اور 17 اکتوبر کو فائنل راؤنڈ میں ریسر ز نے قسمت آزمائی جن میں تین انٹرنیشنل اور دو پاکستانی خواتین ریسر بھی مقابلے میں شامل ہیں

گوادر جیپ ریلی 14 سے 17 اکتوبر کے درمیان گوادر کے ابھرتے ہوئے معاشی مرکز میں منعقد کی گئی۔ میرین ڈرائیو گوادر پر ایک غیر معمولی افتتاحی تقریب کے ساتھ شروع ہونے والا ایونٹ 15 اکتوبر کو کوالیفائنگ راؤنڈ میں داخل ہوا۔

ادھر گوادر سےذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ 16 اور 17 اکتوبر جیپوں کے اسٹاک اور ترمیم شدہ زمروں کی اہم تقریبات کے لیے مخصوص تھے۔ پاکستان بھر سے آنے والی مختلف زمروں کی 75 سے زائد جیپوں نے اس ایونٹ میں حصہ لیا جن میں ایران سے 16 بین الاقوامی شرکاء اور 6 خواتین ڈرائیور بھی شامل ہیں۔

ریلی کے لیے گوادر اور جیوانی ساحلی پٹی اور مکران کوسٹل ہائی وے کے ساتھ 125 کلومیٹر طویل ٹریک تیار کیا گیا تھا۔ ریس میں حصہ لینے والے ریسرز نے ٹریک کے معیار کو بہت زیادہ پسند کیااور اسے سنسنی خیز اور چیلنجنگ قرار دیا۔

اس دوران ایسا مرحلہ بھی آیا کہ گوادر میں آف روڈ جیپ ریلی کی پری پیئرڈ کیٹیگری میں منزل پر پہنچتے ہی ایک جیپ الٹ گئی، گاڑی نے کئی قلابازیاں کھائیں۔

 

 

خوش قسمتی سے دونوں ڈرائیورز کو کوئی چوٹ نہیں آئی اور قریب موجود شائقین نے انہیں بحفاظت گاڑی سے باہر نکال لیا۔

اس دوران سول حکومت اور فوج کی طرف سے سیکورٹی اوردیگرانتظامات کو بہت سراہا گیا

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس علاقے کے مقامی لوگ ،خاص طور پر کاروباری برادری ایونٹ کے انعقاد اور معاشی سرگرمیوں کی وجہ سے کاروبار میں کئی گنا اضافے پر خوش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر کے لوگوں کے لیے اس طرح کی سرگرمیاں ان کے لیے ایک اچھا شگون ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ مستقبل میں اس طرح کی کئی دیگر سرگرمیاں گوادر کی خوبصورتی اور معیشت میں اضافہ کریں گی۔اس موقع پر مہمانوں نے گوادر کے لوگوں کی خوش آئند اور حال ہی میں ہونے والی پیش رفت کی بھی بہت تعریف کی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ "گوادر مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کے لیے ایک بہترین سیاحتی مقام ہے ، لہٰذا کسی بھی سیاح کو اپنی پرسکون خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کا موقع ضائع نہیں کرنا چاہیے”۔

ریلی کا سب سے دلچسپ حصہ رنگا رنگ اختتامی تقریب تھی جس میں جیتنے والوں کے لیے انعامات اور کئی دیگر ثقافتی شو اور گانے شامل تھے۔ آصف فضل کو ڈرائیوروں میں مجموعی طور پر بہترین انعام دیا گیا آصف فضل چوہدری 125 کلومیٹر ٹریک ایک گھنٹہ 24 منٹ میں طے کیا ۔

آصف فضل چوہدری رہنما مسلم لیگ ن ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے بھائی ہیں۔

اختتامی تقریب سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اور جی او سی 44 سپیشل سیکیورٹی ڈویژن میجر جنرل عنایت حسین کے علاوہ دیگر معززین نے خطاب کیا اورشرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کو اگلے سال کی آمد پرخیروعافیت کی دعائیں دیتے ہوئے رخصت کیا ۔

Leave a reply